ایف پی سی سی آئی کا نئے عہدیداروں کو چارج دینے کا فیصلہ
ڈی جی ٹی او نے انتخابات کو غیر قانونی قرار دیا نہ دوبارہ انعقاد کے احکام جاری کیے۔
ISLAMABAD:
ایف پی سی سی آئی نے ڈائریکٹریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او) کے اعتراض کے باوجود صدر سمیت حالیہ منتخب عہدے داروں کو 2اپریل سے عہدے کا چارج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز کے اعتراض پر یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے انتخابات ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2013 کے مطابق ہی منعقد کرائے گئے جس میں زبیر احمد ملک بلامقابلہ صدر منتخب کیے گئے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ ڈی جی ٹی او کے خط میں کہیں بھی انتخابات کو غیرقانونی قرار نہیں دیا گیا اور نہ ہی انتخابات دوبارہ منعقد کرنے کے احکام جاری کیے گئے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے مطابق اسلام آباد تاحال پنجاب کا حصہ ہے اس لیے اسلام آباد چیمبر سے رواں سال صدر منتخب کیا گیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی نے ڈائریکٹریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او) کے اعتراض کے باوجود صدر سمیت حالیہ منتخب عہدے داروں کو 2اپریل سے عہدے کا چارج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز کے اعتراض پر یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے انتخابات ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2013 کے مطابق ہی منعقد کرائے گئے جس میں زبیر احمد ملک بلامقابلہ صدر منتخب کیے گئے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ ڈی جی ٹی او کے خط میں کہیں بھی انتخابات کو غیرقانونی قرار نہیں دیا گیا اور نہ ہی انتخابات دوبارہ منعقد کرنے کے احکام جاری کیے گئے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے مطابق اسلام آباد تاحال پنجاب کا حصہ ہے اس لیے اسلام آباد چیمبر سے رواں سال صدر منتخب کیا گیا ہے۔