نویں جماعت کی مغوی طالبہ بازیاب اغوا کار گرفتار
پولیس کی ٹنڈوالٰہیار میں کامیاب کارروائی،15 سالہ ش 7 فروری کو تلک چاڑی میں واقع نجی اسکول کے باہر سے لاپتہ ہوئی تھی۔
مارکیٹ پولیس نے ٹنڈوالٰہیار میں کارروائی کرتے ہوئے نویں جماعت کی طالبہ کو بازیاب کراکراس کے اغوا کے الزام میں نوجوان کو گرفتارکرلیا ہے۔
نو آباد گلی سرے گھاٹ کے رہائشی شفیق 7 فروری کو اپنی 2بیٹیوں کوحسب معمول صبح تلک چاڑی پر واقع ایک نجی اسکول کے باہر چھوڑ کرچلے گئے تھے تاہم نویں جماعت کی طالبہ بیٹی شین اسکول کے باہر سے ہی پراسرار طورپرلاپتہ ہوگئی تھی اوراس کی چھوٹی بہن نے گھر والوں کو بتایا تھاکہ شین اسکول کے باہر ہی رک گئی تھی جس کے بعد لاپتہ ہوگئی جبکہ اس کے لاپتہ ہونے کے بعداس کا موبائل فون بھی بند ہوگیا تھا۔
طالبہ کے والد نے بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ مارکیٹ میں درج کرائی تھی لیکن پولیس کے بھرپوراصرار کے باوجود بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرانے سے انکار کردیا تھا اور پولیس کو تحریری طور پر لکھ کربھی دیا تھاکہ وہ مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتے۔
پولیس کے مسلسل اصرار کے بعد مغویہ کے والد نے پولیس کو مغویہ کے زیراستعمال 2 فون نمبرز دیے جس کے بعد پولیس نے اپنے طورپر مغویہ کے فون پرآنے اوراس سے کی جانے والی کالوں کا ریکارڈ حاصل کرکے لڑکی کی تلاش شروع کردی تھی۔ 4 روز کے بعد ہفتے کے روز طالبہ کے والد شفیق نے مارکیٹ پولیس اسٹیشن پہنچ کر ایک نامعلوم شخص کے خلاف اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کرایاتھا۔
ایس ایچ او مارکیٹ انسپکٹر منیرعباسی کے مطابق پولیس کی جانب سے طالبہ کے لاپتہ ہونے کے بعد سے اس کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی تھی اورموبائل ڈیٹا کی مدد سے پولیس کو اس کاسراغ لگانے میں کامیابی ملی جس کے بعد مارکیٹ پولیس نے ٹنڈوالٰہیار کے علاقے چمبرمیں کارروائی کرتے ہوئے 15 سالہ نویں جماعت کی طالبہ شین کو بازیاب کراکر ایک ملزم شعبان مغل کو حراست میں لے لیاہے۔
نو آباد گلی سرے گھاٹ کے رہائشی شفیق 7 فروری کو اپنی 2بیٹیوں کوحسب معمول صبح تلک چاڑی پر واقع ایک نجی اسکول کے باہر چھوڑ کرچلے گئے تھے تاہم نویں جماعت کی طالبہ بیٹی شین اسکول کے باہر سے ہی پراسرار طورپرلاپتہ ہوگئی تھی اوراس کی چھوٹی بہن نے گھر والوں کو بتایا تھاکہ شین اسکول کے باہر ہی رک گئی تھی جس کے بعد لاپتہ ہوگئی جبکہ اس کے لاپتہ ہونے کے بعداس کا موبائل فون بھی بند ہوگیا تھا۔
طالبہ کے والد نے بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ مارکیٹ میں درج کرائی تھی لیکن پولیس کے بھرپوراصرار کے باوجود بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرانے سے انکار کردیا تھا اور پولیس کو تحریری طور پر لکھ کربھی دیا تھاکہ وہ مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتے۔
پولیس کے مسلسل اصرار کے بعد مغویہ کے والد نے پولیس کو مغویہ کے زیراستعمال 2 فون نمبرز دیے جس کے بعد پولیس نے اپنے طورپر مغویہ کے فون پرآنے اوراس سے کی جانے والی کالوں کا ریکارڈ حاصل کرکے لڑکی کی تلاش شروع کردی تھی۔ 4 روز کے بعد ہفتے کے روز طالبہ کے والد شفیق نے مارکیٹ پولیس اسٹیشن پہنچ کر ایک نامعلوم شخص کے خلاف اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کرایاتھا۔
ایس ایچ او مارکیٹ انسپکٹر منیرعباسی کے مطابق پولیس کی جانب سے طالبہ کے لاپتہ ہونے کے بعد سے اس کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی تھی اورموبائل ڈیٹا کی مدد سے پولیس کو اس کاسراغ لگانے میں کامیابی ملی جس کے بعد مارکیٹ پولیس نے ٹنڈوالٰہیار کے علاقے چمبرمیں کارروائی کرتے ہوئے 15 سالہ نویں جماعت کی طالبہ شین کو بازیاب کراکر ایک ملزم شعبان مغل کو حراست میں لے لیاہے۔