سوشل میڈیا پر مقبولیت میں تحریک انصاف ن لیگ پر حاوی
مریم، شہباز سوشل میڈیاکے حامی، نوازشریف سمیت بیشتررہنماؤں کی عدم دلچسپی۔
پاکستان مسلم لیگ نواز سوشل میڈیا پرمقبولیت میں تحریک انصاف سے کہیں پیچھے ہے۔
مسلم لیگ نواز بظاہر ملک کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے لیکن سوشل میڈیا پرمقبولیت میں وہ تحریک انصاف سے کہیں پیچھے ہے۔ اسی تناظرمیں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز 16فروری کو مانسہرہ میں (ن) لیگ کا سوشل میڈیاکنونشن منعقد کررہی ہیں تاکہ سوشل میڈیا پرتحریک انصاف کے توڑ کیلئے قابل عمل لائحہ عمل وضع کیاجاسکے۔
(ن) لیگی ذرائع کے مطابق مریم نواز اور شہباز شریف سمیت پارٹی کے بعض رہنما سوشل میڈیا پرپارٹی کی موجودگی بہتر بنانے کے حق میں ہیں تاہم نوازشریف سمیت سینئر رہنماؤں کی اکثریت سوشل میڈیا کو زیادہ اہمیت نہیں دیتی۔
یہی وجہ ہے کہ نوازشریف کا ٹویٹر یا فیس بک پر کوئی آفیشل اکاؤنٹ نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم کی طرح ان کے جانشین شاہد خاقان عباسی بھی سوشل میڈیا پرکوئی اکاؤنٹ نہیں رکھتے ۔ (ن) لیگ کے جو دوسرے رہنماء سوشل میڈیا پرمتحرک نہیں ان میں راجہ ظفرالحق اور چوہدری نثارعلی خان بھی شامل ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق شہازشریف اور چند دوسرے رہنماؤں کے سوا ن لیگ کے سینئررہنماؤں کی اکثریت سوشل میڈیاکے حوالے سے روایتی موقف رکھتی ہے ۔ (ن) لیگ کے ایک سینیٹر نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر بتایا کہ غالب رائے یہی ہے کہ سوشل میڈیا حقیقی میڈیا نہیں اور پارٹی کو انٹرنیٹ کے بجائے زمینی سطح پر اپنی موجودگی یقینی بنانے پرتوجہ مرکوزکرنی چاہیے۔
سیاست میں سوشل میڈیا کوغیراہم قراردینے والے رہنماء2013ء کے عام انتخابات سے پہلے کے سیاسی منظرنامے کا حوالہ دیتے ہیں جب سوشل میڈیا جائزوں میں کہا جا رہا تھا کہ تحریک انصاف کلین سویپ کریگی۔ لیگی ذرائع کے مطابق مریم نواز ڈویژن، ضلع حتیٰ کہ تحصیل سطح پر بھی سوشل میڈیا پر پارٹی کی مضبوط موجودگی چاہتی ہیں۔
مسلم لیگ نواز بظاہر ملک کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے لیکن سوشل میڈیا پرمقبولیت میں وہ تحریک انصاف سے کہیں پیچھے ہے۔ اسی تناظرمیں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز 16فروری کو مانسہرہ میں (ن) لیگ کا سوشل میڈیاکنونشن منعقد کررہی ہیں تاکہ سوشل میڈیا پرتحریک انصاف کے توڑ کیلئے قابل عمل لائحہ عمل وضع کیاجاسکے۔
(ن) لیگی ذرائع کے مطابق مریم نواز اور شہباز شریف سمیت پارٹی کے بعض رہنما سوشل میڈیا پرپارٹی کی موجودگی بہتر بنانے کے حق میں ہیں تاہم نوازشریف سمیت سینئر رہنماؤں کی اکثریت سوشل میڈیا کو زیادہ اہمیت نہیں دیتی۔
یہی وجہ ہے کہ نوازشریف کا ٹویٹر یا فیس بک پر کوئی آفیشل اکاؤنٹ نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم کی طرح ان کے جانشین شاہد خاقان عباسی بھی سوشل میڈیا پرکوئی اکاؤنٹ نہیں رکھتے ۔ (ن) لیگ کے جو دوسرے رہنماء سوشل میڈیا پرمتحرک نہیں ان میں راجہ ظفرالحق اور چوہدری نثارعلی خان بھی شامل ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق شہازشریف اور چند دوسرے رہنماؤں کے سوا ن لیگ کے سینئررہنماؤں کی اکثریت سوشل میڈیاکے حوالے سے روایتی موقف رکھتی ہے ۔ (ن) لیگ کے ایک سینیٹر نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر بتایا کہ غالب رائے یہی ہے کہ سوشل میڈیا حقیقی میڈیا نہیں اور پارٹی کو انٹرنیٹ کے بجائے زمینی سطح پر اپنی موجودگی یقینی بنانے پرتوجہ مرکوزکرنی چاہیے۔
سیاست میں سوشل میڈیا کوغیراہم قراردینے والے رہنماء2013ء کے عام انتخابات سے پہلے کے سیاسی منظرنامے کا حوالہ دیتے ہیں جب سوشل میڈیا جائزوں میں کہا جا رہا تھا کہ تحریک انصاف کلین سویپ کریگی۔ لیگی ذرائع کے مطابق مریم نواز ڈویژن، ضلع حتیٰ کہ تحصیل سطح پر بھی سوشل میڈیا پر پارٹی کی مضبوط موجودگی چاہتی ہیں۔