اسرائیلی غیرقانونی آباد کاری سے امن عمل متاثر ہوسکتا ہے ٹرمپ
اسرائیل یہودی آبادکاری کے معاملے میں احتیاط سے کام لے، امریکی صدر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں غیرقانونی اسرائیلی آبادکاری سے امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہودی آبادکاری کے معاملے میں احتیاط سے کام لے کیونکہ اس سے فلسطین امن عمل پیچیدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل فی الحال امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں، یہودی آبادکاری کے مسئلے پر ہم اسرائیل سے بات کریں گے، ان بستیوں کی وجہ سے معاملات ہمیشہ پیچیدگی کا شکار ہوئے ہیں، اسرائیل کو ان بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے محتاط ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقوں مشرقی یروشلم اور مغربی پٹی میں 1967 کے بعد سے تعمیر کی جانے والے یہودی بستوں میں چھ لاکھ سے زائد یہودی آباد ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت یہ آبادکاری غیر قانونی ہے۔ مشرقی یروشلم پر اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے بعد قبضہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے امریکی سفارتخانہ کو بیت المقدس (یروشلم) منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہودی آبادکاری کے معاملے میں احتیاط سے کام لے کیونکہ اس سے فلسطین امن عمل پیچیدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل فی الحال امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں، یہودی آبادکاری کے مسئلے پر ہم اسرائیل سے بات کریں گے، ان بستیوں کی وجہ سے معاملات ہمیشہ پیچیدگی کا شکار ہوئے ہیں، اسرائیل کو ان بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے محتاط ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقوں مشرقی یروشلم اور مغربی پٹی میں 1967 کے بعد سے تعمیر کی جانے والے یہودی بستوں میں چھ لاکھ سے زائد یہودی آباد ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت یہ آبادکاری غیر قانونی ہے۔ مشرقی یروشلم پر اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے بعد قبضہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے امریکی سفارتخانہ کو بیت المقدس (یروشلم) منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔