کراچی کی شکستوں پر سلیکٹر راشد لطیف دل شکستہ عہدہ چھوڑ دیا
سپر ایٹ ٹورنامنٹ میں شہر قائد کی ٹیم نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا،سابق اسٹار
قومی ٹی ٹوئنٹی کپ سپر ایٹ کرکٹ ٹورنامنٹ میں ڈولفنز کی پے در پے دو شکستوں سے دل شکستہ ہو کر کراچی کے سلیکٹر راشد لطیف اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
جمعرات کو ایک بیان میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں کراچی کی ٹیم نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بحیثیت چیف سلیکٹر میں اپنی ذمہ داری قبول کرتا اور فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں،دریں اثناء رابطے پر کے سی سی اے کے صدر سراج الاسلام بخاری نے محتاط انداز میں مبہم جواب دیتے ہوئے کہا کہ چیف سلیکٹر کے استعفٰی دینے کا علم نہیں اور نہ ہی میں کسی قسم کے خیالات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں، انھوں نے کہا کہ رواں سال مزید کوئی ایونٹ نہیں جس کیلیے راشد لطیف کوئی ٹیم تشکیل دیتے۔
دوسری جانب کے سی سی اے اعزازی سیکریٹری پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے کہا کہ راشد لطیف بحیثیت چیف سلیکٹر انتہائی کامیاب رہے، ہماری کو شش ہو گی کہ وہ اپنا استعفٰی واپس لے لیں،انھوں نے کہا کہ راشد لطیف کی تشکیل شدہ کراچی کی ٹیموں نے قائد اعظم ٹرافی کا اعزاز جیتا اور قومی ون ڈے ٹورنامنٹ بھی مشترکہ طور پر اپنے نام کیا، ایک ایونٹ میں ناکامی پر ان کو مستعفی نہیں ہونا چاہیے۔
دریں اثناء رابطے پر کراچی ڈولفنز کے کوچ سابق ٹیسٹ اسپنر توصیف احمد نے کہا کہ معروف کرکٹرز پر مشتمل ہماری ٹیم نے سیزن میں بحیثیت مجموعی انتہائی خراب کار کردگی پیش کی ،قومی ون ڈے کے سیمی فائنل اور قائد اؑعظم ٹرافی کے سپر ایٹ رائونڈ میں پہنچنے والی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں زیادہ بہتر کھیل پیش کرنا چاہیے تھا،کوچ اور منیجر رہنمائی کرسکتے ہیں، وہ نامور کرکٹرز کا ہاتھ پکڑ کر نہیں کھلا سکتے، ایک سوال پر پی سی بی کے کوچ نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب میں ان سے رائے نہیں لی گئی تھی۔
جمعرات کو ایک بیان میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں کراچی کی ٹیم نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بحیثیت چیف سلیکٹر میں اپنی ذمہ داری قبول کرتا اور فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں،دریں اثناء رابطے پر کے سی سی اے کے صدر سراج الاسلام بخاری نے محتاط انداز میں مبہم جواب دیتے ہوئے کہا کہ چیف سلیکٹر کے استعفٰی دینے کا علم نہیں اور نہ ہی میں کسی قسم کے خیالات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں، انھوں نے کہا کہ رواں سال مزید کوئی ایونٹ نہیں جس کیلیے راشد لطیف کوئی ٹیم تشکیل دیتے۔
دوسری جانب کے سی سی اے اعزازی سیکریٹری پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے کہا کہ راشد لطیف بحیثیت چیف سلیکٹر انتہائی کامیاب رہے، ہماری کو شش ہو گی کہ وہ اپنا استعفٰی واپس لے لیں،انھوں نے کہا کہ راشد لطیف کی تشکیل شدہ کراچی کی ٹیموں نے قائد اعظم ٹرافی کا اعزاز جیتا اور قومی ون ڈے ٹورنامنٹ بھی مشترکہ طور پر اپنے نام کیا، ایک ایونٹ میں ناکامی پر ان کو مستعفی نہیں ہونا چاہیے۔
دریں اثناء رابطے پر کراچی ڈولفنز کے کوچ سابق ٹیسٹ اسپنر توصیف احمد نے کہا کہ معروف کرکٹرز پر مشتمل ہماری ٹیم نے سیزن میں بحیثیت مجموعی انتہائی خراب کار کردگی پیش کی ،قومی ون ڈے کے سیمی فائنل اور قائد اؑعظم ٹرافی کے سپر ایٹ رائونڈ میں پہنچنے والی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں زیادہ بہتر کھیل پیش کرنا چاہیے تھا،کوچ اور منیجر رہنمائی کرسکتے ہیں، وہ نامور کرکٹرز کا ہاتھ پکڑ کر نہیں کھلا سکتے، ایک سوال پر پی سی بی کے کوچ نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب میں ان سے رائے نہیں لی گئی تھی۔