سپریم کورٹ میں عدم پیشی اٹارنی جنرل پر20 ہزار روپے جرمانہ
عاصمہ جہانگیر كی وفات پر تمام جج اور اسٹاف دكھی ہے لیكن دنیا كے كام چلتے رہتے ہیں، چیف جسٹس
عدالت عظمی نے تاحیات نااہلی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران حکم کے باوجود پیش نہ ہونے پر اٹارنی جنرل اشتر اوصاف پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار كی سربراہی میں پانچ ركنی لارجر بینچ نے اٹارنی جنرل كی عدم پیشی پر ناراضی كا اظہار كرتے ہوئے آبزرویشن دی كہ عدالت نے کسی کو معاونت كے لیے طلب كیا ہو اور وہ خود پیش نہ ہوکر تحریری دلائل بھجوا دے تو یہ عمل درست نہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل كے تحریری دلائل مسترد كرتے ہوئے انھیں پیش ہوكر عدالت كی معاونت كرنے كی ہدایت دی اور قرار دیا كہ اگر اٹارنی جنرل پیش نہ ہوئے تو ان كی معاونت كے بغیر فیصلہ صادر كردیا جائے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے كہا کہ اٹارنی جنرل کو سپریم كورٹ كے قواعد كے تحت معاونت كے لیے طلب كیا گیا تھا لیكن پیش نہ ہونے كی كوئی معقول وجہ نہیں بتائی گئی، عاصمہ جہانگیر كی وفات كی وجہ سے تمام جج اور اسٹاف دكھی ہے لیكن دنیا كے كام چلتے رہتے ہیں۔
عدالت نے كیس كی مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی كرتے ہوئے اٹارنی جنرل كو خود پیش ہوكر معاونت كرنے كی ہدایت كی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار كی سربراہی میں پانچ ركنی لارجر بینچ نے اٹارنی جنرل كی عدم پیشی پر ناراضی كا اظہار كرتے ہوئے آبزرویشن دی كہ عدالت نے کسی کو معاونت كے لیے طلب كیا ہو اور وہ خود پیش نہ ہوکر تحریری دلائل بھجوا دے تو یہ عمل درست نہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل كے تحریری دلائل مسترد كرتے ہوئے انھیں پیش ہوكر عدالت كی معاونت كرنے كی ہدایت دی اور قرار دیا كہ اگر اٹارنی جنرل پیش نہ ہوئے تو ان كی معاونت كے بغیر فیصلہ صادر كردیا جائے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے كہا کہ اٹارنی جنرل کو سپریم كورٹ كے قواعد كے تحت معاونت كے لیے طلب كیا گیا تھا لیكن پیش نہ ہونے كی كوئی معقول وجہ نہیں بتائی گئی، عاصمہ جہانگیر كی وفات كی وجہ سے تمام جج اور اسٹاف دكھی ہے لیكن دنیا كے كام چلتے رہتے ہیں۔
عدالت نے كیس كی مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی كرتے ہوئے اٹارنی جنرل كو خود پیش ہوكر معاونت كرنے كی ہدایت كی۔