قوم مائنس ون کے بعد مائنس ٹو برداشت نہیں کریگی فاروق ستار

سازش کچھ اور چل رہی ہے جبکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ دبئی بھی کچھ کرنے والا ہے، رہنما ایم کیو ایم


ویب ڈیسک February 13, 2018
سازش کچھ اور چل رہی ہے جبکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ دبئی بھی کچھ کرنے والا ہے، رہنما ایم کیو ایم فوٹو:فائل

KARACHI: ایم کیو ایم کے سابق کنوینر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مائنس ون کو قوم نے بمشکل قبول کیا لیکن مائنس ٹو تو بالکل برداشت نہیں کریگی۔

پی آئی بی میں رات گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ پہلے والے مائنس ون کو عوام نے بہت مشکل سے قبول کیا لیکن مائنس ٹو قوم کو برداشت نہیں ہوگا، سندھ کے شہروں میں موجود ووٹرز میں اضطراب پایا جاتا ہے، میں نے پارٹی کو بکھرنے سے بچایا، رابطہ کمیٹی ڈرائنگ روم میں دو تہائی اکثریت سے فیصلے کررہی ہے تو میرے پاس بھی کارکنان کی تین تہائی اکثریت ہے۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ابھی تو یہ بھی دیکھنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے پاس دو تہائی اکثریت ہے بھی یا نہیں، ان میں سے کتنے بیرون ملک ہیں ابھی یہ بھی نہیں پتہ، شبیر قائم خانی تین روز سے بہادر آباد نہیں آرہے، سردار احمد بھی استعفی دے چکے ہیں، کچھ روز میں بہادر آباد میں صرف چند لوگ رہ جائیں گے، وسیم اختر اور نیر رضا ملازمین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ مائنس ٹو پر عمل کیا جارہا ہے، بانی ایم کیو ایم کو بھی ماضی میں مائنس کرنے کی کوشش کی جارہی تھی جو ہم مان نہیں رہے تھے، لیکن ریاست پاکستان کا مسئلہ سامنے آیا تو ہمیں تلخ فیصلے کرنے پڑے کیونکہ بانی ایم کیو ایم نے خود ہی اپنے پیر پر کلہاڑا مارا تھا، عوام نے قائد کو مائنس کرنے کے فیصلے مشکل سے قبول کیا، 11 فروری بھی 22 اگست ہے، میں قائد نہیں بننا چاہتا مگر میں کنوینر اور لیڈر ضرور ہوں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ لوگ آلہ کار نہ بنیں سازش کچھ اور چل رہی ہے، مائنس 2 میں چند ارکان کی خواہش شامل ہے، وہ کسی کے آلہ کار بن گئے ہیں، فروغ نسیم تو کہہ چکے ہیں کہ ہمارے لیڈر پرویز مشرف ہیں، میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ دبئی بھی کچھ کرنے والا ہے، فروغ نسیم نے کہا تھا کہ فاروق ستار میں دم نہیں ہے، ہمیں پرویز مشرف کی طرف دیکھنا ہوگا۔

خالد مقبول صدیقی کے بارے میں فاروق ستار نے کہا کہ وہ اچھے اور بااصول انسان ہیں، مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں میری سربراہی کا تھا اور میری سربراہی لوگوں کو کھٹک رہی تھی جس کی بنا پر 7 فروری کو مجھ سے ٹکٹ دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا، اہل شخص کو ٹکٹ دینے کا نہیں بلکہ اختیار کا مسئلہ تھا، ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے، وسیم اختر کو شرم آنی چاہیے، ان سے 25 سال پرانی دوستی ہے لیکن وہ بھی مجھے سمجھ نہ سکے۔

فاروق ستار نے مزید کہا کہ پی ایس پی والوں نے ہمارے ساتھ وہ نہیں کیا جو ہمارے اپنے ہمارے ساتھ کررہے ہیں، عامر خان کو غدار کہنے کے نعرے کو میں نے روکا تھا، عامر خان کی واپسی کو دل سے تسلیم کرانے میں میرا کردار اہم تھا، انیس قائم خانی کو تحفظات تھے، کامران ٹیسوری سے پہلے میں عامر خان، خواجہ اظہار اور کنور نوید کے جھگڑے نمٹاتا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |