دمشق یونیورسٹی پر10راکٹ حملے15 طلبا جاں بحق12زخمی
راکٹ حملے یونیورسٹی کی کینٹین،انجینئرنگ اورآرکیٹکچر فیکلٹی پرہوئے، ذمے دار باغی ہیں، سرکاری میڈیا
شام کے دارالحکومت کے مضافات میں جمعرات کو زبردست لڑائی چھڑگئی جبکہ دمشق یونیورسٹی پر10 راکٹ حملے ہوئے ہیں۔
جن میں 15طلبہ جاں بحق اور12سے زائد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے،یہ حملے یونیورسٹی کی مرکزی کینٹین سمیت انجینئرنگ، کنسٹرکشن اور آرکیٹکچرفیکلٹی پر ہوئے ہیں، یونیورسٹی کے سربراہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے،حملے کے بعد یونیورسٹی میں کرسیاں بکھرگئیں، شیشے ٹوٹ گئے اور زمین پر خون دکھائی دے رہا تھا، سرکاری فوج مخالفین کے ٹھکانوں پرٹینکوں سے گولہ باری کررہی ہے۔ سرکاری میڈیا نے یونیورسٹی پر مارٹر حملے کا ذمے دار باغیوں کو ٹھہرایا ہے۔
الحجرالسود، قدم اوردرعا کے علاقے لڑائی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ دمشق میں بھی سرکاری فوج اورباغیوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں، فضائیہ نے اربن شہرمیں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
جن میں 15طلبہ جاں بحق اور12سے زائد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے،یہ حملے یونیورسٹی کی مرکزی کینٹین سمیت انجینئرنگ، کنسٹرکشن اور آرکیٹکچرفیکلٹی پر ہوئے ہیں، یونیورسٹی کے سربراہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے،حملے کے بعد یونیورسٹی میں کرسیاں بکھرگئیں، شیشے ٹوٹ گئے اور زمین پر خون دکھائی دے رہا تھا، سرکاری فوج مخالفین کے ٹھکانوں پرٹینکوں سے گولہ باری کررہی ہے۔ سرکاری میڈیا نے یونیورسٹی پر مارٹر حملے کا ذمے دار باغیوں کو ٹھہرایا ہے۔
الحجرالسود، قدم اوردرعا کے علاقے لڑائی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ دمشق میں بھی سرکاری فوج اورباغیوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں، فضائیہ نے اربن شہرمیں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔