19 برس بعد بھی درگاہ شہباز قلندر کا تعمیراتی کام مکمل نہ ہو سکا

نومبر 1994 میں وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے تعمیر نو کے میگاپروجیکٹ کا افتتاح کیا تھا


Nama Nigar March 30, 2013
19 برس کا عرصہ گزرنے کے باوجود درگاہ حضرت قلندر لعل شہباز کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہو سکا۔

19 برس بعد بھی درگاہ حضرت قلندر لعل شہباز کا تعمیراتی کام مکمل نہ ہوسکا۔

صدر زرداری کے حکم کے باوجود کام میں تیزی نہیں آئی، کنسٹرکشن کمپنی نے کام بند کر دیا،3 ماہ بعد آنیوالے عرس میں زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انتظامیہ مالکان کو بھاری معاوضہ ادا کرنے کے باوجود مکان خالی نہیں کرا سکی، زائرین کے لیے مسافر خانے، لنگر خانہ، وضو خانہ، بیت الخلا اور صحن کو وسیع کرنے کا کام شروع نہیں ہو سکا۔

گولڈن گیٹ 2ماہ سے عام زائرین کے لیے بند ہے، تفصیلات کے مطابق 27جولائی 1994 کو حضرت قلندر لعل شہباز کا پرانا گنبد شہید ہو گیا تھا جس پر اس وقت کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے نومبر 1994میں درگاہ کی تعمیر نو کے میگا پروجیکٹ کا افتتاح کیا، 19 برس کا عرصہ گزرنے کے باوجود درگاہ حضرت قلندر لعل شہباز کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہو سکا۔



موجودہ صدر آصف علی زرداری نے منصب سنبھالنے کے فوری بعد درگاہ کے گنبد کی تعمیر سمیت زائرین کو ہر ممکن سہولتیں مہیا کرنے کا حکم دیا تھا۔ صدر کے حکم پر گنبد تو تعمیر کردیاگیا ہے مگر مسافر خانے، وضو خانے، پینے کے پانی کی سبیلیں، لنگر خانہ، پبلک پارک سمیت دوسرے منصوبے شروع نہیں کیے گئے۔

تعمیراتی کام اور سیکیورٹی کی وجہ بتاتے ہوئے انتظامیہ نے درگاہ کا گولڈن گیٹ عام زائرین کیلیے بند کر دیا ہے ، درگاہ کے صحن کو وسیع کرنے کے لیے بھاری معاوضے کے ادائیگی کے باوجود مکان مالکان سے قبضے خالی نہیں کرائے گئے ہیں۔ کنسٹرکشن کمپنی نے رقوم کی عدم ادائیگی کی وجہ تعمیراتی کام بند کر دیا ہے۔کام بند ہونے کی وجہ سے زائرین و شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ 3 ماہ بعد حضرت قلندر لعل شہباز کا سالانہ عرس ہو گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں