کراچی حصص مارکیٹ 18000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال

ٹیلی کام،سیمنٹ،فرٹیلائزر اور ایوی ایشن سیکٹرتوجہ کا مرکز،انڈیکس95 پوائنٹس کے اضافے سے 18043پربند۔

مارکیٹ سرمائے میں 41 ارب 38 کروڑ کا اضافہ، کاروباری حجم103 فیصد زائد، 20کروڑ44 لاکھ حصص کالین دین۔ فوٹو: فائل

ملک میں عام انتخابات کے شفاف انعقاد کی امیدیں اسٹاک مارکیٹ کی سرگرمیوں پر بھی مثبت طور پر اثر انداز ہورہی ہیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ہورہا ہے اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا رجحان ہے۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے اختتام پر کاروباری سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس18000 کی نفسیاتی سطح کو عبور کرگیا، سرمایہ کاروں کی جانب سے سرگرم شیئرز میں سرمایہ کاری دیکھی گئی، مارکیٹ میں تیزی کے باعث سرمایہ کاروں کو41 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد کا منافع ہوا، مختلف کمپنیوںبالخصوص بینکوں کی جانب سے شیئرز ہولڈرز کو دیے گئے منافع اور بونس شیئرز کے باعث مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری دن سرمایہ کاروں نے خصوصی دلچسپی لی اور نئی خریداری کی گئی۔

ٹیلی کام،سیمنٹ،فرٹیلائزر،ایوی ایشن سیکٹر میں نمایاں کاروبار دیکھا گیا جبکہ گزشتہ دوروز کی طرح جمعہ کو بھی پی آئی اے کے شیئرز میں سرمایہ کار سرگرم رہے جس کی وجہ سے پی آئی اے کے2 کروڑ20 لاکھ سے زائد شیئرز کی خرید وفروخت دیکھی گئی۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق انتخابات کی جانب مثبت پیشرفت کے باعث سرمایہ کار سیاسی صورتحال کے حوالے سے قدرے مطمئن نظر آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کاروباری ہفتے کا اختتام سرمائے اور حجم میں اضافے پر ہوا۔




کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 103.27 فیصد زائد رہا اورجمعہ کو 20 کروڑ43 لاکھ91 ہزار430 شیئرز کے سودے ہوئے جبکہ جمعرات کو10 کروڑ5 لاکھ49 ہزار980 حصص کے سودے ہوئے تھے، مجموعی طور پر329کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 203کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،103کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 23 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا، کے ایس ای100 انڈیکس 95.55پوائنٹس کے اضافے کے بعد 18043.31 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کے ایس ای 30انڈیکس 46.67پوائنٹس بڑھ کر14208.38، کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس120.89پوائنٹس اضافے سے 12802.46 پوائنٹس اورکے ایم آئی30 انڈیکس197.24 پوائنٹس بڑھ کر 31598.72 پر بند ہوئے، کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ41 ارب 38 کروڑ20 لاکھ41 ہزار802 روپے اضافے کے بعد44کھرب46ارب89 کروڑ58 لاکھ72 ہزار867 روپے ہوگیا۔
Load Next Story