میئر کراچی کی سیٹ خطرے میں تحریک عدم اعتماد آنے کا امکان

پی پی متحرک، سعیدغنی کے تحریک انصاف، ن لیگ اور متحدہ کے اراکین سے پس پردہ رابطے


Staff Reporter February 16, 2018
وسیم اختر نے اسپورٹس کمپلیکس میں اجلاس بلایا، 204 میں سے 110 ارکان آئے، 90 خاموش۔ فوٹو: فائل   

اسپورٹس کمپلیکس میں بلائے گئے سٹی کونسل ممبران کے اجلاس کے بعد وسیم اختر میئر شپ بچانے کیلیے متحرک ہوگئے۔

ایم کیوایم میں تقسیم ختم نہ ہوئی تو وسیم اخترکا میئر کراچی کے عہدے پر برقرار رہنا مشکل نظر آتا ہے، اسپورٹس کمپلیکس میں بلائے گئے سٹی کونسل ممبران کے اجلاس کے بعد وسیم اختر میئر شپ بچانے کیلیے متحرک ہوگئے۔ ایم کیوایم پاکستان میں تقسیم کے بعد وسیم اختر بہادر آباد کا حصہ ہیں ان کے ساتھ پارٹی کے اہم رہنما بھی موجود ہیں لیکن اراکین سٹی کونسل کی واضح حمایت وسیم اختر کو حاصل نہیں۔

سٹی کونسل میں اراکین کی تعداد 309ہے جبکہ ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے کونسل ممبران کی تعداد204 ہے لیکن ایم کیوایم کی تقسیم کے بعد سٹی کونسل میں صورت حال دلچسپ ہوگئی ہے، اسپورٹس کمپلیکس میں بلائے گئے اجلاس جس کی صدارت وسیم اختر نے کی تھی اس میں اراکین کی تعداد110 بتائی جارہی ہے جبکہ90 سے زائد اراکین نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

پی آئی بی کالونی گروپ کا دعویٰ ہے کہ ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے اراکین سٹی کونسل کی نصف تعدادہما رے ساتھ ہے جس کی وجہ سے وسیم اختر ان دنو ں مشکلا ت کا شکار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اخترکے رویے کی وجہ سے یوسی چیئرمینوں کی بڑی تعداد پہلے ہی وسیم اختر سے ناراض تھی اور اب اسپو رٹس کمپلیکس میں بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرکے وسیم اختر پر ناراضی کا اظہا ر کردیاہے۔

ذرائع نے بتایاکہ وسیم اختر کی جانب سے یوسی چیئرمینوں کوترقیاتی کاموں کی پیش کش کی جارہی ہے جبکہ یوسی چیئرمینزکا کہناہے کہ ہم لوگ وسیم اختر کے دفتر میں جاتے تھے وہ ہم سے ملاقات نہیں کرتے تھے، ہم اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی اسکیم لے کر جاتے تھے لیکن میئرکر اچی وسیم اختر نے کوئی تعاون نہیں کیا، اب وسیم اختر خود ہمیں فون کررہے ہیں لیکن ہم نے احتجاجی طورپر مذکورہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سٹی کونسل میں تبدیلی کے لیے متحرک ہوگئی اور اس کے لیے سعید غنی کو ٹاسک دیا گیاہے ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں