ٹیم کی بدترین کارکردگی پی ایچ ایف سیٹ اپ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی

ڈچ کوچ مشل وین ڈین کو فارغ کرنے سے ٹیم کا سیٹ اپ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا تھا, سابق اولمپئن شہناز شیخ.


نئے سلیکٹرزکاتقرراوردیگر معاملات پر فیصلوںکیلیے ایگزیکٹیوبورڈ کا عید کے بعد اجلاس، فوٹو اے ایف پی

لندن اولمپکس میں بدترین کارکردگی کے باوجود پی ایچ ایف سیٹ اپ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کینگروز سے7 گول سے شکست کے باوجود حکام گرین شرٹس کی کارکردگی سے مطمئن ہیں،ان کا خیال ہے کہ پاکستان کی عالمی رینکنگ 8 اور اس نے میگا ایونٹ میں ورلڈ نمبر 5 اسپین سے میچ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا

جبکہ ارجنٹائن اور جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی حاصل کی،صرف ایک میچ میں خراب کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلی کا مطالبہ کرنا بھی درست نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حنیف خان کی زیرسربراہی سلیکشن کمیٹی کی میعاد اولمپک گیمز تک تھی، چنانچہ اب نئے سلیکٹرز کا تقرر اور دیگر معاملات پر فیصلے کرنے کیلیے پی ایچ ایف ایگزیکٹیوبورڈ کا اجلاس عید کے بعد طلب کیا جائیگا۔

دریںاثناء سابق اولمپئن شہناز شیخ نے کہاکہ ڈچ کوچ مشل وین ڈین کو فارغ کرنے سے ٹیم کا سیٹ اپ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا تھا، انھوں نے پی ایچ ایف میں فوری تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب نئی پلاننگ اور چہروں کی ضرورت ہے۔ دریں اثنا انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹیو بورڈ کا دوروزہ اجلاس جمعرات سے لندن میں ہورہا ہے۔ صدر پی ایچ ایف قاسم ضیا پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ایف آئی ایچ کے صدر لینڈرو نیگرے کی زیر صدارت اجلاس میں اگلی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی اور ٹیموں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق قاسم ضیا پاکستانی ٹیم کی ایونٹ میں شمولیت کا مطالبہ کرینگے۔ پی ایچ ایف حکام کی اہم میٹنگ بھی لندن میں متوقع ہے،قاسم ضیا کے ساتھ سیکریٹری آصف باجوہ، قومی ٹیم کے منیجر اختر رسول اور کوچ خواجہ محمد جنید وہیں موجود ہیں، صدر فیڈریشن ٹیم مینجمنٹ سے ملاقات کرکے آسٹریلیا کیخلاف دفاعی کھلاڑیوں خصوصاًگول کیپر کی خراب کارکردگی کی وجوہات معلوم کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں