فاٹا میں 4 سال کے دوران 3904 افراد خود کش حملوں کی بھینٹ چڑھ گئے
حکومت کی جانب سے شہدا کے لواحقین کو 33 کروڑ 10 لاکھ ادا کئے گئے، وفاقی وزیر سرحدی امور
وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ کا کہنا ہے کہ فاٹا میں گزشتہ 4 سال کے دوران 3 ہزار 904 افراد خودکش حملوں کی بھینٹ چڑھے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ فاٹا میں گزشتہ 4 برس کے دوران خود کش حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں 3 ہزار 904 بے گناہ افراد موت کی وادی میں دھکیل دیئے گئے جب کہ اس دوران 3 ہزار 62 افراد زخمی بھی ہوئے۔
تحریری جواب میں تفصیلی طور پر بتایا گیا ہے کہ 14-2013 کے دوران 709 افراد جان کی بازی ہار گئے، 15-2014 میں ایک ہزار 94 افراد ، 16-2015 کے دوران ایک ہزار 100 اور 2017 کے دوران 997 افراد خودکش حملوں میں شہید ہوئے۔ وفاقی وزیرکے مطابق حکومت کی جانب سے شہدا کے لواحقین کو بطور ہرجانہ 33 کروڑ 10 لاکھ ادا کئے گئے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ فاٹا میں گزشتہ 4 برس کے دوران خود کش حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں 3 ہزار 904 بے گناہ افراد موت کی وادی میں دھکیل دیئے گئے جب کہ اس دوران 3 ہزار 62 افراد زخمی بھی ہوئے۔
تحریری جواب میں تفصیلی طور پر بتایا گیا ہے کہ 14-2013 کے دوران 709 افراد جان کی بازی ہار گئے، 15-2014 میں ایک ہزار 94 افراد ، 16-2015 کے دوران ایک ہزار 100 اور 2017 کے دوران 997 افراد خودکش حملوں میں شہید ہوئے۔ وفاقی وزیرکے مطابق حکومت کی جانب سے شہدا کے لواحقین کو بطور ہرجانہ 33 کروڑ 10 لاکھ ادا کئے گئے۔