پاکستان کے غیر ملکی قرضے 89 بلین ڈالر کی حد کو چھونے لگے
واجب الادا رقوم کی واپسی کی شرح سست ہونے کے باوجود پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے، رپورٹ
PESHAWAR:
پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 89 بلین ڈالر کی حد کو چھونے لگا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی اور واجب الادا رقوم کی واپسی کی شرح سست ہونے کے باوجود پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے دسمبر 2015 میں پیشگوئی کی تھی کہ جون 2019تک پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 90 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی غیر ملکی قرضے اپنی حد چھولیں گے۔
پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 89 بلین ڈالر کی حد کو چھونے لگا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی اور واجب الادا رقوم کی واپسی کی شرح سست ہونے کے باوجود پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے دسمبر 2015 میں پیشگوئی کی تھی کہ جون 2019تک پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 90 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی غیر ملکی قرضے اپنی حد چھولیں گے۔