اوورسیزپاکستانیوں کی ووٹنگنادراڈیٹاغیرمحفوظ ہوجائیگا

نادراکوای ووٹنگ میںانٹرنیٹ کے ذریعے ڈیٹاہیک یاچوری ہونیکاخطرہ ہے

نادراکوای ووٹنگ میںانٹرنیٹ کے ذریعے ڈیٹاہیک یاچوری ہونیکاخطرہ ہے فوٹو: فائل

بیرون ملک مقیم 45لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت دینے میں نادرا ڈیٹا غیرمحفوظ ہوجانے کا خدشہ ہے۔

جس کی بنیادی وجہ بین الاقوامی فرموں کی خدمات حاصل کرنا بتائی گئی ہے۔ جن ممالک میںتارکین وطن کو ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت مہیا کرنا ہوگی وہاں ان فرموں کے توسط سے ''وائس سگنیچر'' کے ذریعے ووٹرکی تصدیق کرنا ہوگی اور ''وائس سگنیچر'' کا نظام پاکستان میں عام نہیں۔

جن 15ممالک میں تارکین وطن سے ووٹ کاسٹ کرانا ہوںگے انھی کے مطلوبہ معیار پر پورا اترنے والی فرموں کو ٹھیکے دینا پڑیں گے جن پر ایک جانب 15لاکھ امریکی ڈالر خرچا آئے گا تو دوسری جانب نادرا کو ریکارڈ چوری ہونے یا ای ووٹنگ کی صورت میں انٹرنیٹ کے ذریعے نادرا ڈیٹا ہیک ہونے کابھی خطرہ ہے۔ نادرا کو 15ممالک میں 15پولنگ اسٹیشن قائم کرنا ہوںگے جبکہ ایک پولنگ اسٹیشن میں کم ازکم 10بوتھ لگانا ہوں گے۔ ایساکرنے سے قبل نادرا کو سب سے پہلے مالی مسائل کا سامناہے۔




دوسرے نمبر پراسے قابل عمل بنانا، تیسرے نمبر پر قانونی ترامیم درکار ہیں جبکہ چوتھے نمبر پر اس نظام پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق کی ضرورت ہے کیونکہ اگر کسی سیاسی جماعت نے اعتراض کردیا تو نادرا کو مشکل پیش آئے گی۔ نادرا ذرائع کا کہناہے کہ بعض ممالک میں اس طرح ووٹ کاسٹ کرنے کی قانوناً اجازت نہیں ہے۔

اس ضمن میں ایکسپریس سے گفتگو میں چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہاکہ بلاشبہ یہ ایک بڑا چیلنج ہے مگر نادرا اسے قبول کریگا اور 45لاکھ تارکین وطن کو ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت دینے کیلیے اقدامات کریگا۔ انھوں نے ای ووٹنگ کے ذریعے نادرا کے ڈیٹا کے غیرمحفوظ ہونے یا چوری ہونے کے حوالے سے ماہرین کی رائے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ یہ درست ہے کہ ایک جانب توٹھیکا غیرملکی فرم کو جائے گا، دوسرے انٹرنیٹ پر ڈیٹا ہیک ہونے کا بھی ڈر ہے۔
Load Next Story