قرض کی پیتے تھے مے………

اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی غیر ملکی قرضے اپنی آخری حد چھو لیں گے۔


Editorial February 18, 2018
اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی غیر ملکی قرضے اپنی آخری حد چھو لیں گے۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں اقتصادیات کے ذمے دار حکام کے بارے میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ آنکھیں بند کر کے قرض پر قرض لیے چلے جا رہے ہیں اور انھیں اس بات کی کوئی پروا نہیں ہے کہ ان قرضوں کو واپس بھی کرنا پڑے گا ورنہ ملک کو نادہندہ قرار دے دیا جائے گا جو کہ کسی ملک کے لیے بہت شرم کی بات سمجھی جاتی ہے۔

میڈیا کی اطلاعات کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 89 بلین ڈالر کی حد کو چھونے لگا ہے۔ میڈیا کی خبر کے مطابق اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی اور واجب الادا رقوم کی واپسی کی شرح سست ہونے کے باوجود پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔

سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے دسمبر 2015ء میں پیشگوئی کی تھی کہ جون 2019ء تک پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 90ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی غیر ملکی قرضے اپنی آخری حد چھو لیں گے۔ اس کے بعد بھی ہمیں قرضوں کی قسط واپس کرنے کے لیے مزید قرضے کی ضرورت ہو گی اور کوئی بعید نہیں کہ مزید قرضے کے لیے ہمیں اپنے کوئی قیمتی اثاثے قرضہ دینے والوں کے پاس رہن رکھنے پڑیں تب جا کر قرضہ مل سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں