حکومت20 سالہ انرجی سیکیورٹی پلان تشکیل دےمیاں ابرار

عالمی دبائو کی اس تمام ترصورتحال میں پاکستان کی معاشی نمو،تجارتی وصنعتی سرگرمیاں ماندپڑچکی ہیں، میاں ابرار۔

عالمی برادری پاکستان کو مستحکم بنانے میںکردار ادا کرے، صدر کراچی چیمبر. فوٹو فائل

کراچی چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر میاں ابرار احمد نے کہاہے کہ ملک میں بدامنی پھیلاکرپاکستان کوغیرمستحکم کرنے میںاندرونی عناصر کے ساتھ ساتھ کراچی اوربلوچستان میں بدامنی پھیلانے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں،انھوںنے کہاکہ حالیہ خبروںسے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ سرحدپاردہشتگردی کے منصوبے افغانستان میںترتیب دیے جاتے ہیںجوہمارے لیے خطرے کی گھنٹی ہے،

ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں ہم سے 60 ،70 اور90 کی دہائی والاسلوک نہ کیاجائے جب یہاں عدم استحکام کے اندرونی وبیرونی خطرات موجودتھے،ان خیالات کااظہارانھوںنے کراچی میںقائم غیرملکی قونصلیٹس کے نمائندوں،کمرشل قونصلرز اور سفارتکاروں کے اعزاز میں افطارڈنرسے خطاب کرتے ہوئے کیا، میاں ابرار نے کہاکہ پاکستان سے 20 کی دہائی والاسلوک کیاجائے جب میڈیا کے ذریعے دنیاکویہاںتوڑپھوڑکا احساس دلانے کے باوجود دنیااس خطے کاخیال رکھتی تھی،

انھوںنے کہاکہ پاکستان کی ترقی کی رفتارانتہائی سست ہے اوراس وقت ضرورت اس امرکی ہے کہ عالمی برادری پاکستان کومستحکم بنانے میں کرداراداکرے تاکہ خطے،یورپ،امریکا اور دنیا بھر میں دیرپا امن قائم ہوسکے، انھوںنے کہاکہ امریکاامدادکے بجائے تجارت کوفروغ دے،یوایس ایڈکوکراچی میں میٹرو ریلوے ،ماس ٹرانزٹ، توانائی، ٹائون پلاننگ،سڑکوںکی تعمیر، تعلیم، صحت،کان کنی، ماربل، گرینائٹ اوربحالی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے،


انھوںنے کہاکہ پاکستان توانائی کی کمی کاشکارہے جس کے باعث ہنگاموں کی فضابن رہی ہے اوراندرونی مسائل کے ساتھ ساتھ ہمیں عالمی برادری کی جانب سے بھی توانائی کے حصول میںحوصلہ شکنی کاسامناہے،جب ہم ایٹمی بجلی کے حصول کی بات کرتے ہیںتوہم پرایٹمی پیداوارکوفروغ دینے کاشک ظاہر کیا جاتا ہے،

ایٹمی ملک ہوتے ہوئے بھی پاکستان پرایٹمی بجلی پیدانہ کرنے کیلیے دبائوہے جبکہ بھارت اب آسٹریلیااورامریکاکے اشتراک سے سول نیوکلیئرتوانائی کے حصول کیلیے انتظامات کررہاہے جس کے تحت دونوںملک بھارت کوتوانائی کی پیداوارکیلیے یورینیم فراہم کریں گے، میاںابرارنے کہاکہ کوئلے سے بجلی کی پیداوارکی بات کی جائے تواسے آلودہ پیداوار کہا جاتا ہے،

ورلڈبینک نے حال ہی میںتھرکول پروجیکٹ کی ریسرچ کیلیے 3 کروڑڈالرکی امدادواپس لینے کااعلان کیاہے حالانکہ دنیاکے کئی ممالک میں اسی طرح کے کوئلے سے بجلی پیداکی جارہی ہے جس میں یارکشائر (یوکے )بھی شامل ہے،میاںابرارنے کہا کہ جب ایران سے گیس حاصل کے حصول کی کوشش کریں تو کہا جاتاہے کہ تاپی (ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا) گیس منصوبے پرکام کیا جائے جو1735 کلومیٹرطویل ہے اوراس میںسے 735 کلومیٹرلائن معاندانہ افغانستان کی حدود میں ہے،

انھوںنے کہاکہ عالمی دبائو کی اس تمام ترصورتحال میں پاکستان کی معاشی نمو،تجارتی وصنعتی سرگرمیاںماندپڑچکی ہیں اورملک بھربالخصوص کراچی کے صنعتکاروں اور تاجروں کو عالمی برادری کے اس رویے پرتحفظات ہیں،ہم حکومت سے بھرپورسفارش کرتے ہیںکہ 20 سالہ انرجی سیکیورٹی پلان تشکیل دیاجائے جس میں40 فیصدپیداوارایٹمی بجلی،40 فیصدکوئلے اور20 فیصدہائیڈل اورمتبادل ذرائع سے حاصل کی جائے ورنہ آنیوالی نسلیںحکمرانوںکومعاف نہیںکریںگی۔
Load Next Story