موسم سرما کے گرم مشروب ذائقہ بھی اور صحت بھی

ان کے استعمال سے سردی میں نزلہ و زکام ، سینے کی جکڑن ، بلغم اور بچوں کی پسلیاں چلنے جیسے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔


Shahida Rehana February 19, 2018
ان مشروبات کے استعمال سے سردی میں نزلہ و زکام ، سینے کی جکڑن ، بلغم اور بچوں کی پسلیاں چلنے جیسے مسائل سے بچا جاسکتا ہے، فوٹو: انٹرنیٹ

موسم کے شدت اختیار کرنے سے قبل اگر خواتین باقاعدگی سے چند اشیا کا استعمال گھر کے ہر فرد کو شروع کروادیں تو نہ صرف سردی، کھانسی اور ملیریا سے بچا جاسکتا ہے، بلکہ نزلہ، زکام ، سینے کی جکڑن ، بلغم اور بچوں کی پسلیاں چلنے جیسے مسائل سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

چھے ماہ تک کے بچوں کو ڈاکٹر کے مشورے سے چائے، قہوہ ، کافی، جوشاندہ اور سوپ وغیرہ دینا مفید ہے۔ دیسی مرغی کے انڈوں اور گوشت کا سوپ، یخنی ہر عمر کے افراد کے لیے بہترین ہے۔ اسکول جانے والے بچوں کو چائے، دودھ میں مناسب مقدار میں کافی ڈال کردیں اس ضمن میں قہوہ بھی دیا جاسکتا ہے۔ چائے دودھ، پانی، کافی وغیرہ کے ہر مگ کے ساتھ چٹکی بھر جوشاندہ ڈال کر دینا بھی مفید ہوتاہے۔

گرما گرم چائے میں بھی وہ معدنی اجزا پائے جاتے ہیں جو موسم سرما میں جسم میں گرمی چستی اور پھرتی لاکر کڑکڑاتی سردی میں گھروں سے باہر نکلنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ سردی میں تین یا چار کپ چائے نہ صرف جسم، بلکہ دماغ کو بھی تقویت دیتی ہے۔ چائے میں اگر ادرک ، سونٹھ، دار چینی، گڑ ، براؤن شوگر، بلیک چاکلیٹ ، لونگ ، شہد ، لیموں کا رس وغیرہ شامل کرلیا جائے تو بھی حفاظت رہتی ہے تاہم بچوں کو زیادہ دودھ ڈال کردیں۔

قہوہ یا کشمیری چائے:


سردی کے مارے جسم اور دماغ ٹھٹھر گئے ہیں تو گرما گرم قہوے کا استعمال بے حد مفید پایا گیا ہے۔ سخت سردی میں صبح و شام ایک کپ قہوے کا استعمال تمام جسمانی افعال کو متحرک رکھے گا۔ بچوں کو ہلکا قہوہ بناکر دیں۔ کشمیری چائے پینا بھی مفید ہے۔

کافی:


موسم سرما میں کافی کا سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے دیگر مشروبات کی بہ نسبت کافی ہر فرد آسانی سے پی لیتا ہے۔ یوں تو کافی ہر موسم میں پی جاتی ہے تاہم سردیوں میں اسے پینے کا لطف ہی الگ ہے۔ کافی میں سردی بھگانے کے علاوہ سستی، کاہلی اور پژمردگی کو بھگانے کا گر بھی شامل ہے۔

سیاہ کافی:


جاڑے کی یخ بستہ ہوائوں سے مزین طویل راتوں میں یہ جسم میں چستی اور تازگی پیدا کردیتی ہے۔دودھ، بالائی یا کریم کے علاوہ سیاہ کافی بھی سخت سردی میں آب حیات لگتی ہے۔ کافی کی بہت سی اقسام ہیں اور ہر قسم کی کافی کی خوش بو اور ذائقہ الگ ہوتا ہے۔ دن رات میں چار پانچ کپ کافی پینا مفید ہے۔ بچوں کو زیادہ دودھ یا کریم ڈال کر دیں۔

سوئے کی چائے:


موسم سرما میں سوئے کی چائے بھی مفید ہوتی ہے۔ حسب ضرورت ابلتے پانی میں خشک یا سبز سویا ایک چمچہ ڈال کر ایک جوش آنے تک پکائیں، پھر شہد، مصری، کالا نمک، لیموں کا رس یا شکر ڈال کر خاص طور پر بزرگوں اور بچوں کو پلائیں۔ یہ موسم سرما کی شدت سے بچائے گا اور ان میں قوت مدافعت پیدا کرے گا۔

سونٹھ یا ادرک کی چائے:


سونٹھ کا پاؤڈر (خشک ادرک) یا تازہ ادرک کا ایک انچ کا ٹکڑا اور دو کپ گرم کھولتے پانی میں شامل کردیں۔ ایک ابال آنے کے بعد چولہا بند کردیں۔ ایک دو سیکنڈ بعد چھان لیں اور حسب پسند نمک، لیموں کا رس، چینی، مصری ، شہد ڈال کر پی لیں۔

گلاب کے ڈنٹھل:


تازہ گلاب کے پھولوں کے ڈنٹھل یا خشک گلاب کے ڈنٹھل دو کپ پانی میں تین چار ڈال کر ابال لیں، اسے چھان کر اس میں چٹکی بھر کالی پسی ہوئی مرچ، نمک یا چینی، لیموں کا رس یا شہد ڈال کر گرم گرم پیں لیں۔ اس چائے جوشاندے سے آپ کو سردی سے نجات کے ساتھ ساتھ حیاتین اور توانائی بھی ملے گی۔

گل بابونہ


گل بابونہ ایک بوٹی ہے جو اب ہر بڑے جنرل اسٹور، حکماء کے پاس یا پنساری کی دکان پر ملتی ہے۔ گل بابونہ چائے یا جوشاندے کو حسب ضرورت ابلتے پانی میں شامل کریں اور اسے چائے کی طرح پکائیں۔ یہ چائے اور جوشاندے دونوں کی خوبیاں رکھتی ہے یہ سردی کے ساتھ ساتھ اعصابی تھکن اور دباؤ کو بھی دور کرتی ہے۔ خاص طور پر طلبہ کے لیے بہت مفید ہے۔

یہ چائے نیند، سستی، کاہلی کو بھی بھگاتی ہے۔ اس میں کیفین جیسے مضر اثرات بھی نہیں۔ اسے چائے میں ڈال کر بھی پیا جاسکتا ہے اور سادہ ابلتے پانی میں چینی، شہد، کالی مرچ میں سے کوئی ایک چیز ڈال کر پیا جاسکتا ہے۔ خاص طور پر خواتین اسے اس سردی میں ایام کے دنوں میں پئیں تو ایام کی تکلیف سے بھی نجات ملے گی۔

خمیرہ گاؤ زبان:


خمیرہ گاؤ زبان کے پھول اور پتے دونوں الگ الگ طریقوں سے استعمال ہوتے ہیں۔ پھول کا جوشاندہ اور پتوں کی چائے موسم سرما میں پی جاتی ہے۔ جن افراد کو نیند نہیں آتی اور جو جلدی تھک جاتے ہیں، خصوصاً موسم سرما میں اسکول جانے والے بچوں کو سونے سے ایک گھنٹہ قبل حسب ضرورت ابلتے پانی میں پھول یا پتے ڈال کر جوش دیں اور چھان کر نیم گرم دودھ میں شامل کردیں یا شہد، چینی، مصری وغیرہ ڈال کر پلادیں۔ صبح بچے ہشاش بشاش اٹھیں گے اور سردی سے بھی محفوظ رہیں گے۔

کاسنی:


کاسنی ایک قیمتی پودے کی جڑ ہے جو آسانی سے مل جاتی ہے۔ پانی میں ابال کر پینے سے اس کا ذائقہ اور رنگ دونوں بلیک کافی جیسا ہوتا ہے۔ اسے شہد اور اس کے بغیر دونوں صورتوں میں پینا سردیوں میں بے حد مفید ہے۔ اس کے صبح و شام ایک ایک کپ پینے سے نزلہ زکام ، کھانسی گلے کی خرابی وغیرہ سے حفاظت رہتی ہے۔ اس کی چھال یا جڑ کے چند ٹکڑے حسب ضرورت ابلتے پانی میں چند سیکنڈ ڈال کر رکھیں اور پھر چھان کر حسب پسند نمکین یا میٹھا کرکے پی لیں۔

تیزپات:


تیز پات کے پتے دو کپ پانی میں ایک جوش دے کر نکال دیں۔ پھر چھان کر شہد یا گڑ ملا کر پئیں۔

تلسی:


تلسی کے چند پتوں کو جوش دے کر چھان لیں اور حسب پسند کھانڈ، گڑ ، شکر، نمک، سیاہ مرچ اور لیموں کا رس ڈال کر پئیں۔

سردی بھگانے کے لیے ایک اور طریقہ یہ ہے کہ میتھی کے بیجوں، مولی کے بیجوں اجوائن ، دار چینی، جائفل پاؤڈر، سیاہ گڑ وغیرہ کو پانی میں جوش دے کر پئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں