معیار ی فلم کی پیشکش ہوئی تو کام کروں گی مہرین سید
فلم انڈسٹری میں مثبت تبدیلیوں نے حیران کردیا، مخالفت کرنیوالوں کیلیے بہترین جواب ہے، اداکارہ کی ایکسپریس سے گفتگو
معروف ماڈل واداکارہ مہرین سید نے کہا ہے کہ اچھی فلم کی پیشکش ہوئی تومیں ضرور کام کروں گی لیکن اس کیلیے مجھے جاندارکہانی اورمضبوط کردار کی تلاش ہے۔
''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے مہرین سید نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے معیارمیں بہتری نے مجھے بہت حیران کیا ہے۔ یہ ان لوگوں کیلیے خوبصورت جواب ہے جوپاکستانی فلم میکرز کی صلاحیتوں کی ہمیشہ مخالفت کرتے تھے۔
مہرین سید نے کہا کہ پاکستان فیشن انڈسٹری کی شروعات پچاس برس قبل نہیں ہوئی لیکن گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جس طرح کا عروج فیشن انڈسٹری پر آیا ہے، اس کی بڑی وجہ اس سے وابستہ باصلاحیت ڈیزائنرز، ماڈلز اور ایونٹ آرگنائزرز کا بہترین کام ہی ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ اسی طرح گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان فلم انڈسٹری میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اپنی جگہ بنائی ہے۔ جب انھوں نے یہاں کام شروع کیا تو انھیں بہت سی تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اکثرلوگ توفلم بنانے اورفلم انڈسٹری کا حصہ بننے پر مذاق اڑاتے تھے لیکن آج اس شعبے میں کام کرنا ہرکسی کی اولین خواہش ہے۔
مہرین سید نے کہا کہ نامور ماڈلز، ایکٹرز اور ڈائریکٹرز کے علاوہ رائٹرز بھی فلم سے وابستہ ہوچکے ہیں اور بہت سے اس لائن میں کھڑے ہیں، جوکہ بہت خوش آئند بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں فلم کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ یہی نہیں فلم سے وابستہ فنکاروں کی قدروقیمت تو ہالی ووڈ اسٹارز کو ملنے والی پذیرائی سے ہمارے سامنے ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ پڑوسی ملک بھارت کے کچھ فلمی ستارے ایسے ہیں جن کے چاہنے والے دنیا بھر میں ہیں۔ اسی لیے توفلم کا میڈیم اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔
''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے مہرین سید نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے معیارمیں بہتری نے مجھے بہت حیران کیا ہے۔ یہ ان لوگوں کیلیے خوبصورت جواب ہے جوپاکستانی فلم میکرز کی صلاحیتوں کی ہمیشہ مخالفت کرتے تھے۔
مہرین سید نے کہا کہ پاکستان فیشن انڈسٹری کی شروعات پچاس برس قبل نہیں ہوئی لیکن گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جس طرح کا عروج فیشن انڈسٹری پر آیا ہے، اس کی بڑی وجہ اس سے وابستہ باصلاحیت ڈیزائنرز، ماڈلز اور ایونٹ آرگنائزرز کا بہترین کام ہی ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ اسی طرح گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان فلم انڈسٹری میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اپنی جگہ بنائی ہے۔ جب انھوں نے یہاں کام شروع کیا تو انھیں بہت سی تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اکثرلوگ توفلم بنانے اورفلم انڈسٹری کا حصہ بننے پر مذاق اڑاتے تھے لیکن آج اس شعبے میں کام کرنا ہرکسی کی اولین خواہش ہے۔
مہرین سید نے کہا کہ نامور ماڈلز، ایکٹرز اور ڈائریکٹرز کے علاوہ رائٹرز بھی فلم سے وابستہ ہوچکے ہیں اور بہت سے اس لائن میں کھڑے ہیں، جوکہ بہت خوش آئند بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں فلم کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ یہی نہیں فلم سے وابستہ فنکاروں کی قدروقیمت تو ہالی ووڈ اسٹارز کو ملنے والی پذیرائی سے ہمارے سامنے ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ پڑوسی ملک بھارت کے کچھ فلمی ستارے ایسے ہیں جن کے چاہنے والے دنیا بھر میں ہیں۔ اسی لیے توفلم کا میڈیم اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔