روس میں چرچ پر داعش کے حملے میں 5 افراد ہلاک متعدد زخمی
روسی سیکیورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔
روس میں گرجا گھر پر داعش کے حملے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے خطے داغستان کے شہر كيزليار میں ایک مسلح شخص نے آرتھوڈوکس چرچ پر فائرنگ کی۔ حملہ آور ایک خنجر اور رائفل سے لیس تھا۔ حملے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والی تمام خواتین تھیں جب کہ زخمیوں میں 2 پولیس افسر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا داعش کے 200 جنگجو ہلاک کرنے کا دعویٰ
حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاکر چرچ کے باہر موجود افراد پر فائرنگ کی۔ ملزم نے گرجا گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ کے دروازے بند کردیے جس کی وجہ سے وہ اندر داخل نہ ہوسکا ورنہ اس سے بھی زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر روسی سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔
ملزم کی عمر 22 سال تھی تاہم اس کی شناخت جاری نہیں کی گئی ہے۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہ حملہ آور ان کی خلافت کا سپاہی تھا جس کا نام خلیل الداغستانی ہے۔ داعش نے واقعے سے قبل ریکارڈ شدہ حملہ آور کی ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ داعش کے جھنڈے کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ روس داعش کے خلاف شام میں فوجی آپریشن کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے خطے داغستان کے شہر كيزليار میں ایک مسلح شخص نے آرتھوڈوکس چرچ پر فائرنگ کی۔ حملہ آور ایک خنجر اور رائفل سے لیس تھا۔ حملے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والی تمام خواتین تھیں جب کہ زخمیوں میں 2 پولیس افسر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا داعش کے 200 جنگجو ہلاک کرنے کا دعویٰ
حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاکر چرچ کے باہر موجود افراد پر فائرنگ کی۔ ملزم نے گرجا گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ کے دروازے بند کردیے جس کی وجہ سے وہ اندر داخل نہ ہوسکا ورنہ اس سے بھی زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر روسی سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔
ملزم کی عمر 22 سال تھی تاہم اس کی شناخت جاری نہیں کی گئی ہے۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہ حملہ آور ان کی خلافت کا سپاہی تھا جس کا نام خلیل الداغستانی ہے۔ داعش نے واقعے سے قبل ریکارڈ شدہ حملہ آور کی ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ داعش کے جھنڈے کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ روس داعش کے خلاف شام میں فوجی آپریشن کر رہا ہے۔