این آئی سی ایل کیس کے مرکزی ملزم محسن حبیب وڑائچ کا آئندہ ماہ پاکستان آنے کا فیصلہ

محسن حبیب نے اس شرط پر پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے کہ انہیں نہ تو گرفتارکیا جائے گا اور وہ جو بیان ریکارڈ کرائیں گے۔۔۔

محسن حبیب این آئی سی ایل کیس میں مونس الٰہی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر مخدوم امین فہیم کے خلاف ثبوت فراہم کردیتے ہیں تو کیس اہم موڑ اختیار کرجائے گا، ذرائع

این آئی سی ایل کے مرکزی ملزم محسن حبیب وڑائچ نے آئندہ ماہ پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق این آئی سی ایل کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے ایف آئی اے کی سرزنش پر ایف آئی اے نے جب محسن حبیب سے رابطہ کیا تو انہوں اس شرط پر پاکستان آنے کا فیصلہ کیا کہ انہیں نہ تو گرفتار کیا جائے گا اور وہ جو بیان ریکارڈ کرائیں گے اس کے مطابق ہی ان کے ساتھ تفتیش کی جائے گی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ محسن حبیب کے والد حبیب اللہ وڑائچ سابق صدر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی تھے اس لئے ان کی اس اہم وقت میں واپسی سیاسی میدان میں ہلچل مچاسکتی اور اگر انہوں نے مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر مخدوم امین فہیم کے خلاف ثبوت فراہم کردیئے کہ تو این آئی سی ایل کیس اہم موڑ اختیار کرجائے گا اور دونوں اشخاص انتخابات کے لئے نااہل بھی قرار دیے جاسکتے ہیں تاہم ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ محسن حبیب کی واپسی پر صرف این آئی سی ایل کیس کی تفتیش کو آگے بڑھائیں گے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ محسن حبیب وڑائچ پر این آئی سی ایل کے لئے خلاف ضابطہ اراضی خریدنے کا الزام ہے اور سزا سے بچنے کے لئے وہ لندن فرار ہوگئے تھے۔
Load Next Story