بجٹ خسارے میں اضافے پر لاہور چیمبر کو تشویش

معیشت متاثر ہو رہی ہے، حکومت اخراجات میں کمی اور ٹیکس وصولیاں بڑھائے۔

بیرونی واندرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلیے معاشی پالیسیاں بہتر کی جائیں، فاروق افتخار۔ فوٹو: فائل

معاشی ترقی کی سست رفتاری اور بڑھتے ہوئے مالی خسارے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کی وجہ سے معیشت کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہونگے۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے کہا کہ بجٹ خسارے میں مسلسل اضافہ معیشت کو بہت بری طرح متاثر کررہا ہے جو پہلے ہی توانائی کے بحران اور دیگر مسائل کی وجہ سے مسلسل زوال پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی خسارے میں اضافے کی بڑی وجوہ بھاری غیرپیداواری اخراجات اور محاصل بڑھانے میں ناکامی ہیں۔ انہوں نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ انٹرسٹ ریٹ میں فوری طور پر کمی کرنے کا حکم صادر کیا جائے کیونکہ مارک اپ ریٹ میں ایک پوائنٹ کمی سے حکومت کو 100 ارب روپے کی بچت ہوگی۔




لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز سالانہ 500 ارب روپے کھا رہی ہیں ، ان اداروں میں گڈ گورننس کو فروغ دے کر حکومت سالانہ 200 ارب روپے بچا سکتی ہے، چونکہ نگران حکومت فیصلے کرنے میں خود مختار ہے لہذا ملک کے وسیع تر مفاد میں اسے معاملات درست بنانے کے لیے بلاتاخیر فیصلے کرنے چاہئیں۔ فاروق افتخار نے کہا کہ مستحکم مالیاتی پالیسی اور عوامی اخراجات میں بہتری لاکر 300 ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ٹیکس نیٹ میں اضافے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ محاصل بڑھنے سے مالی معاملات درست اور معاشی مشکلات کم ہونگی۔ انہوں نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ غیریقینی عالمی صورتحال اور اندرونی چیلنجز نے مسائل پیدا کیے ہیں لیکن معاشی پالیسیوں کو بہتر بناکر ان مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے۔
Load Next Story