پاور سیکٹر میں کرپشن نے صنعتی پہیہ جام کردیا آٹو پارٹس ٹریڈرز
بحران کی بڑی وجہ بدانتظامی ہے، نگراں حکومت نادہندگان کے خلاف سخت ایکشن لے۔
کاروباری برادری کے رہنما اور انجمن تاجران آٹو پارٹس کے صدر وقار احمد میاں نے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے اپیل کی ہے کہ وہ پاور سیکٹر میں بدانتظامیوں کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں کیونکہ توانائی کے بدترین بحران کی یہ ایک بہت بڑی وجہ ہے۔
وقار احمد میاں تاجروں کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں شہر کی مختلف مارکیٹوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وقار احمد میاں نے کہا کہ نگراں حکومت چونکہ قلیل عرصے کے لیے برسراقتدار آئی ہے لہذا اس سے کالاباغ ڈیم اور دیگر طویل المدت منصوبوں کی تکمیل کا مطالبہ کرنا زیادتی ہوگی، لیکن نگراں حکومت قلیل المدت اقدامات اٹھاکر بجلی کے بحران کی شدت کم کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو فوری طور پر پاور سیکٹر میں بدانتظامی اور کرپشن کا خاتمہ ، بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف سخت ترین ایکشن لینا چاہیے کیونکہ یہ ملک کی بنیادیں کھوکھلی کررہے ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک کو توانائی کے بدترین بحران اور تباھی و بربادی میں دھکیلنے میں اُس کا بہت بڑا کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی ریکارڈ توڑ کرپشن کی بدولت آج ملک میں صنعتوں کا پہیہ رکا ہوا ہے اور نہ صرف لاہور بلکہ ملک کی تمام اہم مارکیٹوں میں گاہک نہ ہونے کی وجہ سے تاجر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں۔ پیپلز پارٹی حکومت نے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے آج شہروں میں 12 اور دیہاتوں میں 16 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس سے نظام زندگی تباہ و برباد ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو حالات درست بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھانا ہوںگے۔ اجلاس میں تاجروں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیا جائے گا کیونکہ وہ ملک و قوم کے ساتھ وفاداری ثابت کرنے میں قطعاً ناکام رہی ہے۔
وقار احمد میاں تاجروں کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں شہر کی مختلف مارکیٹوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وقار احمد میاں نے کہا کہ نگراں حکومت چونکہ قلیل عرصے کے لیے برسراقتدار آئی ہے لہذا اس سے کالاباغ ڈیم اور دیگر طویل المدت منصوبوں کی تکمیل کا مطالبہ کرنا زیادتی ہوگی، لیکن نگراں حکومت قلیل المدت اقدامات اٹھاکر بجلی کے بحران کی شدت کم کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو فوری طور پر پاور سیکٹر میں بدانتظامی اور کرپشن کا خاتمہ ، بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف سخت ترین ایکشن لینا چاہیے کیونکہ یہ ملک کی بنیادیں کھوکھلی کررہے ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک کو توانائی کے بدترین بحران اور تباھی و بربادی میں دھکیلنے میں اُس کا بہت بڑا کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی ریکارڈ توڑ کرپشن کی بدولت آج ملک میں صنعتوں کا پہیہ رکا ہوا ہے اور نہ صرف لاہور بلکہ ملک کی تمام اہم مارکیٹوں میں گاہک نہ ہونے کی وجہ سے تاجر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں۔ پیپلز پارٹی حکومت نے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے آج شہروں میں 12 اور دیہاتوں میں 16 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس سے نظام زندگی تباہ و برباد ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو حالات درست بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھانا ہوںگے۔ اجلاس میں تاجروں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیا جائے گا کیونکہ وہ ملک و قوم کے ساتھ وفاداری ثابت کرنے میں قطعاً ناکام رہی ہے۔