نیشنل بینک7 روپے فی حصص منافع کی منظوری

اجلاس عام میں حصص یافتگان نے 15 فیصد بونس شیئرز اجرا کی بھی توثیق کردی۔

گزشتہ سال 16.2 ارب روپے منافع ہوا، اثاثے14 اور ڈپازٹ 12 فیصد بڑھ گئے، آصف بروہی فوٹو: فائل

نیشنل بینک کے حصص یافتگان نے بینک کے منافع منقسمہ میں سے 70 فیصد کی نقد تقسیم اور 15 فیصد کے بونس شیئرز کے اجرا کے بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔

اس فیصلے کے تحت بینک ہر شیئر پر 7 روپے کا منافع تقسیم کرے گا۔ اس امر کی توثیق جمعرات کو میریٹ ہوٹل میں ہونے والے64 ویں سالانہ اجلاس عام میں کیا گیا، اجلاس عام میں حصص یافتگان کی بڑی تعداد کے علاوہ بینک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر آصف اے بروہی اور بورڈ کے ارکان شہزاد عزیز صدیقی اور طارق کرمانی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بینک کے صدر ڈاکٹر آصف اے بروہی نے بینک کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے موجودہ معاشی و مالیاتی صورتحال پر تفصیل سے گفتگو کی۔


انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مرکزی بینک نے شرح سود میںڈھائی سوبیسس پوائنٹس کمی کی جس سے بینک کو سود کی مد میں ہونے والی آمدنی شدید دباؤ کا شکار رہی، مذکورہ سال میں نیشنل بینک کی بعد از ٹیکس منافع 16 ارب 20 کروڑ روپے رہا جبکہ بینک کے اثاثہ جات کی مالیت 1 کھرب 31 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جو سال 2011 کے مقابلے میں 14 فیصد زائد ہیں، اسی طرح بینک کے مجموعی ڈپازٹ کی مالیت میں 110 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو اس سے پچھلے برس کے مقابلے میں 12 فیصد زائد ہے۔



ڈاکٹر آصف بروہی نے کہا کہ بینک انتظامیہ کی ترجیح ڈپازٹ میں اضافے، قرضوں کا زیادہ سے زیادہ اجرا اور بینک کے اثاثہ جات میں اضافہ ہے۔ اس موقع پر بینک کے مالیاتی کنٹرولر عامر اے ستار نے بینک کی کارکردگی پر ایک تفصیلی پریزینٹیشن بھی پیش کی جس میں بینک کی کارکردگی اور مستقبل میں اس کی حکمت عملی کو واضح کیا گیا تھا۔بینک کے صدر ڈاکٹر آصف بروہی نے بتایا کہ گزشتہ برس بینک کو جدید ترین طریقوں سے ہم آہنگ کیا گیا جس کے تحت نیشنل بینک کی تقریباً تمام برانچیں آن لائن ہوچکی ہیں جبکہ اے ٹی ایم کے نیٹ ورک میں بھی اضافہ کیا گیا، اس کے علاوہ اب اکاؤنٹ ہولڈرز کوکال سینٹر کی بھی ہفتے کے 7 دن اور 24 گھنٹے کی بلاتعطل سہولت فراہم کردی گئی ہے۔
Load Next Story