لیاری آپریشن کے دوران رینجرز پر فائرنگ ایک ملزم ہلاک8گرفتار

شاہ بیگ لائن کی گلی میں اہلکاروں پرفائرنگ کی گئی،حراست میں لیےگئےافرادہائی پروفائل ہیں اوربیشترکیسزمیں ملوث ہیں،رینجرز


Staff Reporter March 31, 2013
لیاری میں آپریشن کے دوران گرفتار افراد اوربرآمد ہونیوالا اسلحہ صحافیوں کودکھایا جا رہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

رینجرز نے لیاری میں جرائم پیشہ عناصرکی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کے دوران8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا ۔

رینجرز کے محاصرے کے دوران جرائم پیشہ عناصر نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا ، رینجرز کی جوابی فائرنگ سے لیاری گینگ وار کا ایک ملزم ہلاک ایک زخمی ہو گیا ، گینگ وار کے ملزم کی ہلاکت پر مشتعل افراد نے لیاری آٹھ چوک پر احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے ، تفصیلات کے مطابق رینجرز نے ہفتے کی صبح فجر کے وقت لیاری میں ارشد پپو کے قاتلوں کی ایک ہی مقام پر موجودگی کی اطلاع شاہ بیگ لائن اور سیفی لائن بغدادی کا محاصرہ کر لیا ۔

ذرائع کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے سب سے پہلے نیا آباد علی ہوٹل کے قریب گینگ وار کے ملزمان کے لیے پہرہ دینے والے3افراد کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر کے انھیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے بعد رینجرز کی نفری سیفی لائن بغدادی میں داخل ہوئی جہاں سے انھیں کوئی بھی ملزم نہیں ملا ، رینجرز کی نفری نے شاہ بیگ لائن اولڈ یونین کمیٹی روڈ پر ایک زیر تعمیر عمارت کو گھیرے میں لے کر وہاں کی تلاشی لی تاہم رینجرز خود بھی گینگ وار کے ملزمان سے خوفزدہ تھی جس کے باعث جلد بازی میں عمارت کی چھت کی تلاشی نہیں لی۔

جہاں عبد الجبار عرف جینگو جو واقع کے وقت عمارت میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ تریاک کا نشہ کر رہا تھا موجود تھا ، رینجرز کے وہاں سے جانے کے بعد عبد الجبار ایک چھت سے دوسری چھت پھلانگتا ہوا فرار ہو گیا اس دوران اس کے جسم کے مختلف حصوں پر چوٹیں بھی لگیں ، رینجرز کی نفری جب شاہ بیگ لائن کی ایک گلی میں داخل ہوئی تو وہاں موجود گینگ وار کے ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی رینجرز کی جوابی فائرنگ سے گینگ وارعقیل کمانڈو اور عبد الرحمٰن سمیت 3 ملزمان زخمی ہو گئے جبکہ یاسر پٹھان ، ذاکر ڈا ڈا ، فیصل پٹھان اور سردار آصف موقع سے فرار ہو گئے۔



جبکہ بابو کچھی سمیت5 افراد کو رینجرز نے حراست میں لے کر ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا ، ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والے عقیل کمانڈو کو اس کے ساتھی اپنے ساتھ اٹھا کر لے گئے جبکہ ایک نامعلوم اور عبد الرحمن کو رینجرز نے حراست میں لے لیا ، عبد الرحمٰن کو طبی امداد کے لیے پولیس کی تحویل میں سول اسپتال پہنچایا گیا جبکہ زخمی ہونے والے کو رینجرز اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئی ، رینجرز نے واقعے کا مقدمہ بغدادی تھانے میں درج کرا دیا ذرائع نے بتایا کہ مقدمے میں پولیس نے عقیل کمانڈو اور عبد الرحمٰن کو زخمی بتایا ہے جبکہ بابو کچھی ، یاسر پٹھان ، ذاکر ڈا ڈا ، فیصل پٹھان اور سردار آصف کو مفرور بتایا ہے جبکہ عقیل زخمی حالت میں ہلاک ہو گیا جسے میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ رینجز کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والا گینگ وار کے ملزم راشد عرف ریکھا کی ہلاکت کے بعد عقیل کمانڈو اور راشد ریکھا کے بھائی کاکا کو شاہ بیگ لائن کا کمانڈر مقرر کر دیا گیا تھا ، رینجرز نے مذکورہ کارروائی کے دوران شاہ بیگ لین اور سیفی لین سمیت مختلف علاقوں کے داخلی راستوں پر بھاری نفری تعینات کر کے آمدورفت مکمل طور پر بند کر دی اور کسی کو بھی علاقے سے باہر جانے یا علاقے کے اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی چھاپہ مار کارروائی کے دوران8 ہتھیار برآمد کرلیے ، برآمد کیے گئے ہتھیاروں میں ایس ایم جی ، ایم16 ، گرنیڈ اور متعدد کارتوس و رائونڈ شامل ہیں ۔

رینجرز حکام کا دعویٰ ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد ہائی پروفائل ہیں اور بیشتر کیسز میں ملوث ہیں ، رینجرز کے ترجمان میجر سبطین نے ایکسپریس کو بتایا کہ آپریشن کے دوران نامعلوم ملزمان نے رینجرز کے اہلکاروں پر فائرنگ کی جس پر رینجرز کے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک دم توڑ گیا ، میجر سبطین کے مطابق ہلاک ہونے والے کی شناخت عقیل کمانڈو کے نام سے ہوئی ہے جوکہ قتل ، اقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں مطلوب تھا ، ملزم پولیس اہلکاروں اور تھانوں پر حملے کے بھی متعدد مقدمات میں ملوث رہا ۔

لیاری میں رینجرز کی کارروائی اور عقیل کمانڈو کی ہلاکت کے خلاف مشتعل افراد آٹھ چوک پر نکل آئے اور لاش رکھ کر احتجاج کیا ، اس دوران انھوں نے رینجرز کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی ، اس دوران نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے اور گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگیا ، علاقہ مکینوں نے ماڑی پور روڈ پر بھی مظاہرہ کیا جس میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی ، خواتین نے شدید نعرے بازی کی ، بعدازاں پولیس و رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں