فارن ریمیٹنس کی حد 10 ملین روپے سالانہ تک مقرر کی جائے اسٹیٹ بینک کی تجویز
فارن ریمیٹنس کی حد 10 ملین روپے سالانہ تک مقرر کی جائے، اسٹیٹ بینک کی تجویز
اسٹیٹ بینک نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ فارن ریمیٹنس کی حد 10 ملین روپے سالانہ تک مقرر کی جائے اور صرف 10 ملین روپے سے زیادہ کی ریمیٹنس کو ہی ٹیکس چھوٹ دی جائے۔
مرکزی بینک نے یہ تجویز منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں پیش کی اور کہا کہ فارن کرنسی اکاؤنٹس (پروٹیکشن) آرڈیننس 2001 کی جگہ ترمیمی ایکٹ متعارف کرایا جائے۔
اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا ہے کہ فارن ریمیٹنس کے ذرائع پوچھنے کی پابندی اور ان پر ٹیکس نہ لگانے کے قانون کو بھی ختم کیا جائے۔
مرکزی بینک نے یہ تجویز منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں پیش کی اور کہا کہ فارن کرنسی اکاؤنٹس (پروٹیکشن) آرڈیننس 2001 کی جگہ ترمیمی ایکٹ متعارف کرایا جائے۔
اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا ہے کہ فارن ریمیٹنس کے ذرائع پوچھنے کی پابندی اور ان پر ٹیکس نہ لگانے کے قانون کو بھی ختم کیا جائے۔