اداروں میں خلیج کا درمیانی راستہ نکال لیا جائے گا اٹارنی جنرل
وزیراعظم کی اس انداز میں عدالت طلبی کی توقع نہیں تھی، استثنیٰ مانگا نہیں جاتا، آئین دیتا ہے
KARACHI:
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو دور کرنے کے لیے آئین اور قانون کے مطابق کوئی درمیانی راستہ نکال لیاجائے گا، استثنیٰ مانگا نہیں جاتا بلکہ آئین استثنیٰ دیتا ہے۔ وہ بدھ کوسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت یہ توقع کرتی ہے کہ عدالت تحمل سے کام لے گی اور آئین و قانون کے مطابق چلے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہر گز یہ توقع نہ تھی کہ عدالت وزیر اعظم کو اس انداز میں طلب کرے گی۔ ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اداروں کا ٹکرائو نہیں چاہتے۔ آئین اور قانون کے مطابق راہ نکالی جائے گی، توہین عدالت کے معاملے کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے لہذا تمام معاملات آئین کے مطابق ہی حل کیے جائیں گے۔ امید ہے کہ عدالت اپنی حدود کی پاسداری کرے گی۔
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو دور کرنے کے لیے آئین اور قانون کے مطابق کوئی درمیانی راستہ نکال لیاجائے گا، استثنیٰ مانگا نہیں جاتا بلکہ آئین استثنیٰ دیتا ہے۔ وہ بدھ کوسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت یہ توقع کرتی ہے کہ عدالت تحمل سے کام لے گی اور آئین و قانون کے مطابق چلے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہر گز یہ توقع نہ تھی کہ عدالت وزیر اعظم کو اس انداز میں طلب کرے گی۔ ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اداروں کا ٹکرائو نہیں چاہتے۔ آئین اور قانون کے مطابق راہ نکالی جائے گی، توہین عدالت کے معاملے کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے لہذا تمام معاملات آئین کے مطابق ہی حل کیے جائیں گے۔ امید ہے کہ عدالت اپنی حدود کی پاسداری کرے گی۔