افغانستان نیٹو کی بمباری سے2 بچے 9 طالبان ہلاک
اتحادی فوج نےطالبان جنگجوئوں پربمباری غزنی میں کی،7افرادزخمی بھی ہوئے،صوبہ وردک کےضلع نرخ کاکنٹرول افغان حکام کےحوالے.
افغانستان میں نیٹو کے ایک فضائی حملے میں 2بچے اور 9طالبان ہلاک ہوگئے، امریکی فوج نے صوبہ وردک کے ضلع نرخ کا کنٹرول افغان فورسز کے حوالے کردیا، افغان صدرکرزئی 2روزہ سرکاری دورے پر دوحہ پہنچ گئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اتحادی فوج نے ایک ٹھکانے سے چلنے والی ٹریفک پر طالبان کے حملوں کی اطلاع ملنے پر طالبان پر بمباری کردی جس سے 9طالبان اور 2اسکول کے بچے ہلاک ہوگئے۔ بمباری میں 7شہری زخمی بھی ہوئے۔ اتحادی فوج کی بمباری کی زد میں 2گاڑیوں میں قریب سے گزرنے والے شہری آئے۔
یادرہے کہ شہریوں کی ہلاکت پر صدرکرزئی نے گزشتہ ماہ مقامی فورسز کی جانب سے نیٹوفضائی مدد طلب کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج نے صوبہ وردک کے ضلع نرخ کا کنٹرول افغان فورسز کے حوالے کردیا ہے۔ باقی 7ضلعوں کا کنٹرول بھی جلدہی مقامی فورسز کے حوالے کردیا جائے گا۔ ادھر افغان صدر حامدکرزئی قطری حکام سے بات چیت کے لیے 2روزہ سرکاری دورے پر دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
حکام کا کہناہے کہ اس دورے کے دوران قطر میں طالبان کا سیاسی دفتر کھولنے پر بھی بات چیت متوقع ہے۔ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کھولنے کو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کی سمت طے کرنے کے سلسلے میں اہم قدم مانا جاتاہے۔ صدرکرزئی کے دفتر کا کہناہے کہ قطر میں بات چیت کا موضوع دوطرفہ تعاون اور افغانستان میں قیامِ امن کا عمل ہوگا۔ قطر میں طالبان کا دفتر کھلنے کی خبریں بھی کافی عرصے سے گردش میں ہیں۔ طالبان کے ایک درجن کے قریب سیاسی ممبران گزشتہ ایک سال سے قطر میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں لیکن افغان طالبان نے ابھی تک اپنے دفتر کے باقاعدہ آغاز کی تصدیق نہیں کی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اتحادی فوج نے ایک ٹھکانے سے چلنے والی ٹریفک پر طالبان کے حملوں کی اطلاع ملنے پر طالبان پر بمباری کردی جس سے 9طالبان اور 2اسکول کے بچے ہلاک ہوگئے۔ بمباری میں 7شہری زخمی بھی ہوئے۔ اتحادی فوج کی بمباری کی زد میں 2گاڑیوں میں قریب سے گزرنے والے شہری آئے۔
یادرہے کہ شہریوں کی ہلاکت پر صدرکرزئی نے گزشتہ ماہ مقامی فورسز کی جانب سے نیٹوفضائی مدد طلب کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج نے صوبہ وردک کے ضلع نرخ کا کنٹرول افغان فورسز کے حوالے کردیا ہے۔ باقی 7ضلعوں کا کنٹرول بھی جلدہی مقامی فورسز کے حوالے کردیا جائے گا۔ ادھر افغان صدر حامدکرزئی قطری حکام سے بات چیت کے لیے 2روزہ سرکاری دورے پر دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
حکام کا کہناہے کہ اس دورے کے دوران قطر میں طالبان کا سیاسی دفتر کھولنے پر بھی بات چیت متوقع ہے۔ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کھولنے کو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کی سمت طے کرنے کے سلسلے میں اہم قدم مانا جاتاہے۔ صدرکرزئی کے دفتر کا کہناہے کہ قطر میں بات چیت کا موضوع دوطرفہ تعاون اور افغانستان میں قیامِ امن کا عمل ہوگا۔ قطر میں طالبان کا دفتر کھلنے کی خبریں بھی کافی عرصے سے گردش میں ہیں۔ طالبان کے ایک درجن کے قریب سیاسی ممبران گزشتہ ایک سال سے قطر میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں لیکن افغان طالبان نے ابھی تک اپنے دفتر کے باقاعدہ آغاز کی تصدیق نہیں کی۔