عوام اپنی آزادی کےلیے اٹھ کھڑے ہوں مولانا فضل الرحمان
ہم بحیثیت قوم اس نصب العین کو کھو رہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا، مولانا فضل الرحمان
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو ہماری آزادی چھیننے کا حق نہیں، عوام اپنی آزادی کےلیے اٹھ کھڑے ہوں۔
لاہور میں پاکستان زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسلوں تک وہ پیغام نہیں پہنچ پارہا جو پاکستان کے قیام کا مقصد تھا، ہم بحیثیت قوم اس نصب العین کو کھو رہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا،آج لسانیت اور علاقائیت نے نئے روپ دھار لئے ہیں، ہمارے وجود پر سوالیہ نشان لگائے جارہے ہیں ۔ پاکستان فلاحی ریاست کی بجائےغیرمحفوظ ریاست بن چکاہے۔
جے یوآئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ انگریز نے برصغیر میں طبقاتی نظام کو رائج کیا جو 65 سال بعد بھی رائج ہے، پاکستان کے قیام کا مقصد اس وقت پورا ہوگا جب ہم انسان کے احترام کی بنیاد پر عوام کو احساس دلائیں گے کہ وہ ایک آزاد شہری ہیں، ہمیں امیراورغریب کےدرمیان تفریق کوختم کرنا ہوگا۔ ہماری آزادی چھیننےکاحق کسی کونہیں، عوام آزادی کےلیےاٹھ کھڑےہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اسلام کا منشور لائے ہیں، ہم زمین کے اوپر زمیندار کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن شریعت کے مطابق زمین کی آبیاری کرنے والے مزارع اور ہاری کا بھی زمین پر اتنا ہی حق ہے جتنا زمیندارکا، کسی مزارع کوجبری طور پر اس کی زمین سےبےدخل نہیں کیاجاسکتا۔ ہمیں مزدوروں کو ان کا جائز مقام دلاناہے، مزدور یونین کو صنعتوں میں 50 فیصد کا حصہ دار بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مرد و زن کوبرابری کےحقوق دیتاہے اور ہم خواتین کےحقوق کےعلمبردارہیں.
جے یوآئی (ف)کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطےکااہم ملک ہے،اس کی حیثیت کوتسلیم کرنےکی ضرورت ہے، بر صغیرکاامن پاک بھارت تعلقات پر منحصر ہے، فرائض سےغفلت برتنےوالےحکمران قومی مجرم کہلاتےہیں، ہم خاموش رہےلیکن بھارت نےدریاؤں پرڈیم بنائے، ملک میں بین الاقوامی مفادات کا اثرورسوخ بڑھ گیاہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ٹیکس کےنظام کوآسان بنانےکی ضرورت ہے، اپنی معیشت کوغیرملکی کمپینوں کےحوالےکیاہے۔ ہمیں کسی بھی ملک سےگیس خریدنےکی ضرورت نہیں، ملک میں لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیاجاسکتاہے اور یہ سب ایک بے لوث اور باکردار قیادت ہی کرسکتی ہے۔
لاہور میں پاکستان زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسلوں تک وہ پیغام نہیں پہنچ پارہا جو پاکستان کے قیام کا مقصد تھا، ہم بحیثیت قوم اس نصب العین کو کھو رہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا،آج لسانیت اور علاقائیت نے نئے روپ دھار لئے ہیں، ہمارے وجود پر سوالیہ نشان لگائے جارہے ہیں ۔ پاکستان فلاحی ریاست کی بجائےغیرمحفوظ ریاست بن چکاہے۔
جے یوآئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ انگریز نے برصغیر میں طبقاتی نظام کو رائج کیا جو 65 سال بعد بھی رائج ہے، پاکستان کے قیام کا مقصد اس وقت پورا ہوگا جب ہم انسان کے احترام کی بنیاد پر عوام کو احساس دلائیں گے کہ وہ ایک آزاد شہری ہیں، ہمیں امیراورغریب کےدرمیان تفریق کوختم کرنا ہوگا۔ ہماری آزادی چھیننےکاحق کسی کونہیں، عوام آزادی کےلیےاٹھ کھڑےہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اسلام کا منشور لائے ہیں، ہم زمین کے اوپر زمیندار کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن شریعت کے مطابق زمین کی آبیاری کرنے والے مزارع اور ہاری کا بھی زمین پر اتنا ہی حق ہے جتنا زمیندارکا، کسی مزارع کوجبری طور پر اس کی زمین سےبےدخل نہیں کیاجاسکتا۔ ہمیں مزدوروں کو ان کا جائز مقام دلاناہے، مزدور یونین کو صنعتوں میں 50 فیصد کا حصہ دار بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مرد و زن کوبرابری کےحقوق دیتاہے اور ہم خواتین کےحقوق کےعلمبردارہیں.
جے یوآئی (ف)کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطےکااہم ملک ہے،اس کی حیثیت کوتسلیم کرنےکی ضرورت ہے، بر صغیرکاامن پاک بھارت تعلقات پر منحصر ہے، فرائض سےغفلت برتنےوالےحکمران قومی مجرم کہلاتےہیں، ہم خاموش رہےلیکن بھارت نےدریاؤں پرڈیم بنائے، ملک میں بین الاقوامی مفادات کا اثرورسوخ بڑھ گیاہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ٹیکس کےنظام کوآسان بنانےکی ضرورت ہے، اپنی معیشت کوغیرملکی کمپینوں کےحوالےکیاہے۔ ہمیں کسی بھی ملک سےگیس خریدنےکی ضرورت نہیں، ملک میں لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیاجاسکتاہے اور یہ سب ایک بے لوث اور باکردار قیادت ہی کرسکتی ہے۔