بلوچستان کابینہ کے درست فیصلے

صوبائی حکومت نے نوٹس لے کروزیر داخلہ اور مشیر خوراک پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے


Editorial February 23, 2018
صوبائی حکومت نے نوٹس لے کروزیر داخلہ اور مشیر خوراک پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت 13 فروری کو صوبائی کابینہ کااجلاس منعقد ہوا تھا۔ اجلاس میں جن امورپر غورکیا گیا اور جو فیصلے کیے گئے وہ عوامی مفاد میں غیرمعمولی اہمیت کے حامل ہیں اور حکومتی امورمیں ایک نئی اپروچ کا پتہ دیتے ہیں۔

مثلاً سوئی ٹاؤن کے ایک لاکھ سے زائد آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کی اس اجلاس میں منظوری دی گئی ۔ سوئی قدرتی گیس پیداکرنے کے حوالے سے بلوچستان اور پاکستان کی معیشت میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے لیکن اب سے پہلے اس شعبہ کی مقامی آبادی کی بنیادی ضروریات پر شائد اس سطح پر اور اس سنجیدگی کے ساتھ کبھی غور نہیں کیا گیا ۔بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔

صوبائی کابینہ نے صوبے کے دور دراز علاقوںمیں اساتذہ کی کمی دورکرنے کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی فوری تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ تعلیم میں دوسال قبل این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کی تعیناتی کا مسئلہ حل کیا جاچکاہے ۔ محکمہ خوراک میں حکام کی غفلت کے باعث لاکھوں ٹن گندم خراب ہونے کا صوبائی حکومت نے نوٹس لے کروزیر داخلہ اور مشیر خوراک پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔

کابینہ نے فلورملوں کو رعایتی نرخ پر گندم فراہم کرنے کی منطوری بھی دی۔ صوبائی کابینہ نے معذور افراد کے لیے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ کابینہ نے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لیے پہلی بار پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ایکٹ کی منظوری بھی دی ۔ اس سے ایک جانب سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی تو دوسری مقامی افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع یقینی بنائے جاسکیں گے۔ صوبائی کابینہ کے فیصلے عام آدمی کے مسائل کو ترجیحی اہمیت دینے کامظہر ہیں۔ اب سرکاری محکموں کے افسران اور اہلکاروں کو اپنا بھرپور اور فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں