جرمنی میں بچوں سے زیادتی پر پادری مجرم قرار

مجرم تھوماس پر بچوں کے ساتھ سو سے زائد مرتبہ زیادتی، فحش فلمیں رکھنے اور لڑکی سے زیادتی کی کوشش کا الزام ثابت ہوا ہے

سابق پادری پر بچوں کی پورن(فحش) فلمیں رکھنے کاالزام بھی ثابت ہواہے؛ فوٹوبشکریہ واشنگٹن پوسٹ

جرمنی میں مقامی عدالت نےکم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں ایک سابق پادری کو ساڑھے آٹھ برس قید کی سزا سنادی پادری پر بچوں کی فحش فلمیں رکھنے کاالزام بھی ثابت ہواہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمنی کے شہر ڈیگن ڈروف کی مقامی عدالت نے ایک سابق پادری کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں ساڑھے آٹھ برس قید کی سزا سنائی ہے۔

فیصلے کےمطابق مجرم نے 1990 کے بعد سے پانچ بچوں کے ساتھ سو سے زائد مرتبہ جنسی زیادتی کی۔ اس کے علاوہ اسے بچوں کو جسمانی طور پر نقصان پہنچانے، دستاویزات میں گڑبڑ کرنے، بچوں کی فحش فلمیں رکھنے اور ایک 18 سالہ لڑکی سے زیادتی کی کوشش کا الزام بھی ثابت ہوا ہے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکی ڈاکٹر 265 لڑکیوں سے زیادتی کا مجرم قرار



عدالت کی جانب سے پادری کا نام خفیہ رکھاگیا ہے لیکن جرمن میڈیا کے مطابق مجرم کا نام تھوماس ماریا بی ہے لیکن آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ مقامی عدالت کے جج تھوماس ٹراؤٹ وائن نے فیصلے میں کہا ہے کہ سابق پادری کو سزا مکمل ہونے کے بعد بھی جیل میں رکھا جاسکتا ہے لیکن یہ فیصلہ اس کے نفسیاتی علاج کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائےگا۔

واضح رہے کہ تھوماس ماریا بی نامی سابق پادری اس سے قبل بھی جنسی الزامات کے تحت 2003 سے 2009 تک جیل میں رہا ہے جب کہ 2008 میں چرچ کی ایک عدالت نے بھی مجرم سے پادری کا عہدہ واپس لے لیا تھا۔
Load Next Story