شہباز شریف اور بیوروکریٹس میں کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کروں گاعمران خان
شہباز شریف کے فرنٹ مین احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج شرمناک ہے، چیئرمین تحریک انصاف
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وہ شہباز شریف اور احتجاج کرنے والے افسران کے مابین کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج پریس کانفرنس کے ذریعے شہباز شریف اور احتجاج کرنے والے بیوروکریٹس کے مابین کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کروں گا اور بتاؤں گا کہ شہباز شریف کے فرنٹ مین کی گرفتاری کے بعد کیسے انہیں ڈر ہے کہ احد چیمہ خود کو بچانے کے لئے کہیں کرپشن میں سرکاری افسران کے کردار کا بھانڈا نہ پھوڑ ڈالے۔
اس سے قبل عمران خان نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف پنجاب کی بیوروکریسی کے احتجاج پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے فرنٹ مین احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج شرمناک ہے۔ گاڈ فادر شہباز شریف کی سرکردگی میں کرپٹ ٹولہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ اگر اس ٹولے کے ہاتھ صاف ہیں تو احتساب سے کیوں گھبراتے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک سیاسی رہنما کی حیثیت سے قانون کی حکمرانی اور احتساب پر مکمل ایمان رکھتے ہوئے سپریم کورٹ گیا، جہاں میں نے اپنی صفائی میں 50 سے زائد دستاویز پیش کیں۔ افسروں کے اس ٹولے نے اگر کرپشن یا لوٹ مار میں معاونت نہیں کی تو پھر انہیں کس بات کا خوف ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ 10 بار جسٹس قیوم نے مجھے سزادی لیکن پیپلز پارٹی نےعدالتی فیصلےکو تسلیم کیا، ہم نے عدالت جاکر انصاف مانگا لیکن کوئی غیرجمہوری رویہ نہیں اپنایا، کبھی اداروں کو لڑانے کی کوشش نہیں کی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے کہ اداروں کو کمزور کیا جائے، ادارے ختم ہوجائیں تو ملک کمزور ہوجاتا ہے، پنجاب کی بیوروکریسی میں 14 سے 15 ایم این ایز کے بھائی بھتیجے ہیں، ان کی مدد سے پنجاب کی بیوروکریسی میں بغاوت کروائی جارہی ہے، ان کو ڈر ہے کہ شہباز شریف بھی چلے گئے تو ان کا کیا بنے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتا، ہم ساڑھے 4 سال سے کہہ رہے تھے کہ وزیرِخارجہ لگایا جائے لیکن ہمارے مشورے پر عمل نہ کیا گیا، حکومت 4 سالوں میں بری طرح ناکام ہوئی جس کا فائدہ پڑوسی ملک کو ہوا، ہمارا پڑوسی بہت شاطر ہے، وہ عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر ہم پر پابندیاں لگوا رہا ہے، مودی مسلمان ملکوں میں مندر بنوارہا ہے اور پاکستان کے خلاف ہر فورم پر اپنا اثر رسوخ استعمال کررہا ہے جب کہ ہماری نالائقی کا فائدہ بھارت اٹھارہا ہے اور آپ جھانسے میں ہیں کہ بھارت آپ کا دوست بن جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دورمیں بھی مشکل وقت کا سامنا کیا لیکن ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر حالات کا سامنا کیا، مخالفین کبھی نہیں چاہتے ہیں کہ پاکستان قائم رہے، عالمی سطح پر ہمارے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، ہمیں اور آپ سب ہی کو چلے جانا ہے، عاجزی کے ساتھ کہتا ہوں اس ملک کے ساتھ رحم کرو، ہمیں اسی مٹی میں مرنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج پریس کانفرنس کے ذریعے شہباز شریف اور احتجاج کرنے والے بیوروکریٹس کے مابین کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کروں گا اور بتاؤں گا کہ شہباز شریف کے فرنٹ مین کی گرفتاری کے بعد کیسے انہیں ڈر ہے کہ احد چیمہ خود کو بچانے کے لئے کہیں کرپشن میں سرکاری افسران کے کردار کا بھانڈا نہ پھوڑ ڈالے۔
اس سے قبل عمران خان نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف پنجاب کی بیوروکریسی کے احتجاج پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے فرنٹ مین احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج شرمناک ہے۔ گاڈ فادر شہباز شریف کی سرکردگی میں کرپٹ ٹولہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ اگر اس ٹولے کے ہاتھ صاف ہیں تو احتساب سے کیوں گھبراتے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک سیاسی رہنما کی حیثیت سے قانون کی حکمرانی اور احتساب پر مکمل ایمان رکھتے ہوئے سپریم کورٹ گیا، جہاں میں نے اپنی صفائی میں 50 سے زائد دستاویز پیش کیں۔ افسروں کے اس ٹولے نے اگر کرپشن یا لوٹ مار میں معاونت نہیں کی تو پھر انہیں کس بات کا خوف ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ 10 بار جسٹس قیوم نے مجھے سزادی لیکن پیپلز پارٹی نےعدالتی فیصلےکو تسلیم کیا، ہم نے عدالت جاکر انصاف مانگا لیکن کوئی غیرجمہوری رویہ نہیں اپنایا، کبھی اداروں کو لڑانے کی کوشش نہیں کی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے کہ اداروں کو کمزور کیا جائے، ادارے ختم ہوجائیں تو ملک کمزور ہوجاتا ہے، پنجاب کی بیوروکریسی میں 14 سے 15 ایم این ایز کے بھائی بھتیجے ہیں، ان کی مدد سے پنجاب کی بیوروکریسی میں بغاوت کروائی جارہی ہے، ان کو ڈر ہے کہ شہباز شریف بھی چلے گئے تو ان کا کیا بنے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتا، ہم ساڑھے 4 سال سے کہہ رہے تھے کہ وزیرِخارجہ لگایا جائے لیکن ہمارے مشورے پر عمل نہ کیا گیا، حکومت 4 سالوں میں بری طرح ناکام ہوئی جس کا فائدہ پڑوسی ملک کو ہوا، ہمارا پڑوسی بہت شاطر ہے، وہ عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر ہم پر پابندیاں لگوا رہا ہے، مودی مسلمان ملکوں میں مندر بنوارہا ہے اور پاکستان کے خلاف ہر فورم پر اپنا اثر رسوخ استعمال کررہا ہے جب کہ ہماری نالائقی کا فائدہ بھارت اٹھارہا ہے اور آپ جھانسے میں ہیں کہ بھارت آپ کا دوست بن جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دورمیں بھی مشکل وقت کا سامنا کیا لیکن ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر حالات کا سامنا کیا، مخالفین کبھی نہیں چاہتے ہیں کہ پاکستان قائم رہے، عالمی سطح پر ہمارے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، ہمیں اور آپ سب ہی کو چلے جانا ہے، عاجزی کے ساتھ کہتا ہوں اس ملک کے ساتھ رحم کرو، ہمیں اسی مٹی میں مرنا ہے۔