تحریک انصاف کا شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے عدالت جانے کا اعلان
خدشہ ہے کہ اسحاق ڈار کی طرح شریف خاندان بھی ملک سے فرار ہو جائے گا، پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف نے شریف خاندان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ درخواست پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے سینیٹ الیکشن کی امیدوار ڈاکٹر زرقا دائر کریں گی۔
ڈاکٹر زرقا کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے عدالت سے رجوع کرنے کا سگنل دے دیا ہے، وزارت داخلہ نیب کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی جس سے خدشہ ہے کہ اسحاق ڈار کی طرح شریف خاندان بھی ملک سے فرار ہو جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم اور کپیٹن (ر) صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش
واضح رہے کہ نیب نے وزارت داخلہ کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا چونکہ ان تینوں ملزمان کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت مقدمات اپنے حتمی مراحل میں ہیں، اس لیے اُنھیں خطرہ ہے کہ ملزمان ان ریفرنس کے فیصلے سے قبل ہی بیرون ملک فرار ہو جائیں گے۔
خط پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ٹھوس وجوہات نہیں بتائیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ درخواست پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے سینیٹ الیکشن کی امیدوار ڈاکٹر زرقا دائر کریں گی۔
ڈاکٹر زرقا کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے عدالت سے رجوع کرنے کا سگنل دے دیا ہے، وزارت داخلہ نیب کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی جس سے خدشہ ہے کہ اسحاق ڈار کی طرح شریف خاندان بھی ملک سے فرار ہو جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم اور کپیٹن (ر) صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش
واضح رہے کہ نیب نے وزارت داخلہ کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا چونکہ ان تینوں ملزمان کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت مقدمات اپنے حتمی مراحل میں ہیں، اس لیے اُنھیں خطرہ ہے کہ ملزمان ان ریفرنس کے فیصلے سے قبل ہی بیرون ملک فرار ہو جائیں گے۔
خط پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ٹھوس وجوہات نہیں بتائیں۔