ایشانت چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی نمائندگی کے خواہاں
پیسر آسٹریلیا کے خلاف واجبی پرفارمنس پر خوشی سے پھولے نہیں سمارہے.
بھارتی فاسٹ بولر ایشانت شرما آسٹریلیا کے خلاف7 وکٹوں پر خوشی سے پھولے نہیں سمارہے۔
چار ٹیسٹ میں واجبی کارکردگی کی بنیاد پر ردھم میں واپسی کا دعویٰ کردیا، ان کا کہنا ہے کہ اب میں ون ڈے سائیڈ میں جگہ بناکر چیمپئن ٹرافی کھیلنا چاہتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق ایشانت شرما نے آسٹریلیا کے خلاف حالیہ ہوم ٹیسٹ سیریز کے چار میچز میں 7 وکٹیں لیں مگر وہ اس پر بھی خوشی سے پھولے نہیں سمارہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں ایک بار پھر ردھم حاصل کررہا ہوں، میں آسٹریلیا کے خلاف اپنی پرفارمنس سے بہت خوش ہوں اگرچہ ابتدائی دو میچز میں اچھا نہیں پرفارم کر پایا مگر آخری دو ٹیسٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا میں اس سے پوری طرح مطمئن ہوں۔
ایشانت نے اب تک 51 ٹیسٹ میچز میں صرف 144 وکٹیں حاصل کی ہیں مگر ان پر بھی نازاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں نے اب تک اپنے کیریئر میں بہتر پرفارم کیا ہے اور آگے بھی اسی طرح اچھا کھیلتا رہوں گا، بھارت میں وکٹیں فاسٹ بولرز کیلیے زیادہ موزوں نہیں ہوتیں، اس کے باوجود اچھی بولنگ کی کوشش کرتا ہوں۔ انھوں نے تقریب میں موجود نوجوان فاسٹ بولر بھونیشور کمار کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں میں نے پرانی گیند کو ریورس سوئنگ کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جبکہ بھونیشور کمار نئی گیند کو سوئنگ کرتا رہا، میں نئی گیند کے ساتھ احتیاط سے بولنگ کرتے ہوئے اس کے پرانا ہونے کا انتظار کرتا رہا۔
انھوں نے نوجوان فاسٹ بولرز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کیریئر کے آغاز پر لائن اینڈ لینتھ کی فکر کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ تیز گیندیں کرائیں، انھوں نے کہاکہ میرے نذدیک نوجوانی میں آپ کو صرف اسپیڈ پر توجہ رکھنی چاہیے، لائن اینڈ لینتھ کے بارے میں بعد میں بھی سیکھا جاسکتا ہے اگر ابھی سے ہی آپ لائن اینڈ لینتھ کے چکر میں پڑجائیں گے تو پھر پوری رفتار سے گیند نہیں کرسکیں گے۔ ایشانت شرما نے گذشتہ تین برس میں چند ون ڈے میچز کھیلے ہیں مگر اب وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیم کا حصہ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ مجھے چیمپئنز ٹرافی اور پھر اس کے بعد زمبابوے سے ون ڈے سیریز کیلیے منتخب کرلیا جائے گا اس کے بعد ہم نے جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز کھیلنی ہے میں ان سب کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔ ایشانت آئی پی ایل میں سن رائزرز حیدرآباد میں شامل ہیں، اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم میں سینئر اور نوجوان کھلاڑی شامل ہیں، اس میں زیادہ تر وہی کھلاڑی ہیں جوکہ پہلے دکن چارجرز کا حصہ تھے جوکہ اب ختم ہوچکی ہے۔
چار ٹیسٹ میں واجبی کارکردگی کی بنیاد پر ردھم میں واپسی کا دعویٰ کردیا، ان کا کہنا ہے کہ اب میں ون ڈے سائیڈ میں جگہ بناکر چیمپئن ٹرافی کھیلنا چاہتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق ایشانت شرما نے آسٹریلیا کے خلاف حالیہ ہوم ٹیسٹ سیریز کے چار میچز میں 7 وکٹیں لیں مگر وہ اس پر بھی خوشی سے پھولے نہیں سمارہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں ایک بار پھر ردھم حاصل کررہا ہوں، میں آسٹریلیا کے خلاف اپنی پرفارمنس سے بہت خوش ہوں اگرچہ ابتدائی دو میچز میں اچھا نہیں پرفارم کر پایا مگر آخری دو ٹیسٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا میں اس سے پوری طرح مطمئن ہوں۔
ایشانت نے اب تک 51 ٹیسٹ میچز میں صرف 144 وکٹیں حاصل کی ہیں مگر ان پر بھی نازاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں نے اب تک اپنے کیریئر میں بہتر پرفارم کیا ہے اور آگے بھی اسی طرح اچھا کھیلتا رہوں گا، بھارت میں وکٹیں فاسٹ بولرز کیلیے زیادہ موزوں نہیں ہوتیں، اس کے باوجود اچھی بولنگ کی کوشش کرتا ہوں۔ انھوں نے تقریب میں موجود نوجوان فاسٹ بولر بھونیشور کمار کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں میں نے پرانی گیند کو ریورس سوئنگ کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جبکہ بھونیشور کمار نئی گیند کو سوئنگ کرتا رہا، میں نئی گیند کے ساتھ احتیاط سے بولنگ کرتے ہوئے اس کے پرانا ہونے کا انتظار کرتا رہا۔
انھوں نے نوجوان فاسٹ بولرز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کیریئر کے آغاز پر لائن اینڈ لینتھ کی فکر کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ تیز گیندیں کرائیں، انھوں نے کہاکہ میرے نذدیک نوجوانی میں آپ کو صرف اسپیڈ پر توجہ رکھنی چاہیے، لائن اینڈ لینتھ کے بارے میں بعد میں بھی سیکھا جاسکتا ہے اگر ابھی سے ہی آپ لائن اینڈ لینتھ کے چکر میں پڑجائیں گے تو پھر پوری رفتار سے گیند نہیں کرسکیں گے۔ ایشانت شرما نے گذشتہ تین برس میں چند ون ڈے میچز کھیلے ہیں مگر اب وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیم کا حصہ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ مجھے چیمپئنز ٹرافی اور پھر اس کے بعد زمبابوے سے ون ڈے سیریز کیلیے منتخب کرلیا جائے گا اس کے بعد ہم نے جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز کھیلنی ہے میں ان سب کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔ ایشانت آئی پی ایل میں سن رائزرز حیدرآباد میں شامل ہیں، اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم میں سینئر اور نوجوان کھلاڑی شامل ہیں، اس میں زیادہ تر وہی کھلاڑی ہیں جوکہ پہلے دکن چارجرز کا حصہ تھے جوکہ اب ختم ہوچکی ہے۔