
ایکسپرسی نیوزکے مطابق توہین عدالت کیس میں وزیرمملکت طلال چوہدری نے اپنے وکیل کامران مرتضیٰ کی وساطت سے سپریم کورٹ میں اپنا تحریری جواب جمع کرادیا۔ طلال چوہدری نے اپنے تحریری جواب میں تمام ملبہ میڈیا پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ سنسنی پیدا کرنے کیلئے تقاریرکا ترجمہ منفی اندازسے کیا جاتا ہے، میڈیا نے بیانات کوسیاق وسباق سے ہٹ کردکھایا، چیف جسٹس بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹنگ پر آبزرویشن دے چکے ہیں۔
وزیر مملکت کا موقف ہے کہ میں عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا، قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اظہار رائے کا حق استعمال کیا، ارادی یاغیرارادی طور پر کچھ ایسا نہیں کہا جس سے توہین کا پہلو نکلتا ہو، اس لئے جاری کیا گیا توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جڑانوالہ میں جلسے کے دوران تقریرمیں عدالیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر طلال چوہدری کو نوٹس جاری کیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔