کینسر جیسے خوفناک اور موذی مرض سے بچاؤ ممکن ہے

صحت مند طرز حیات، متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور نشہ آور اشیاء سے گریز سرطان سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ

 جلد اور مستند تشخیص، مناسب علاج اور اچھی خوراک کے ساتھ اس عفریت پر کافی حد تک قابو پا یا جا سکتا ہے

ISLAMABAD:
ڈاکٹر آصف چنڑ
(ڈسٹرکٹ آفیسر 1122 بہاولپور)

اس وقت کینسرترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیرممالک میں بھی بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا میں پاکستان سرفہرست ملک ہے، جہاں خواتین میں چھاتی کے کینسر پائے جاتے ہیں۔کینسر کے حوالے سے اس جامع تحریر سے استفادہ کرتے ہوئے اس موذی مرض کی بروقت تشخیص و علاج اور بچاؤ کے متعلق مفید معلومات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔

کینسر لاطینی زبان کے لفظ CRAB (کیکڑا)سے نکلاہے، چونکہ یہ مرض کیکڑے کی طرح انسان کو جکڑ لیتا ہے اور موت کی طرف لے کر جاتا ہے۔ کینسر کا عالمی دن ہر سال 4 فروری کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ لوگوں میں اس سے بچاؤ ، تشخیص اور علاج کے شعور کو اجاگر کیا جائے اور کینسر کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں اور اموات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ اس سال کینسر کا عالمی دن منانے کا تھیم "We Can. I Can" یعنی ہم اس مرض کو شکست دے سکتے ہیں، میں اس مرض کو شکست دے سکتا ہوں۔

کینسر کیا ہے ؟
کینسر نارمل اور ابنارمل خلیوں کی بے قابو و بے ہنگم بڑھوتری کا نام ہے اس کے علاوہ کینسرکو ٹیومرز Tumorsاور نیوپلازمز(Neoplasms)کانام بھی دیا جاتا ہے۔ کینسر میں خلیوں کی گروتھ بڑی تیزی سے ہوتی ہے اور وہ اپنی حدود سے باہر نکل جاتے ہیں اور ایک عضوسے دوسرے عضا میں شامل ہو جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ جسم کے ان حصوں میں بھی پہنچ جاتے ہیں جو کہ کینسر کے مرکزی حصے یا عضو سے بہت دور ہوتے ہیں ۔ کینسر کے اس پھیلاؤ کو Metastasis کہتے ہیں اورMetastasis کینسر سے ہونے والی اموات کا بڑا ذریعہ ہیں۔

اقسام
اس وقت مردوں میں عام پائے جانے والے کینسرمیں میں پھیپھڑوں، پروسٹیٹ غدود، بڑی آنت اور مقعد، معدے اور جگر کے کینسر شامل ہیں جب کہ خواتین میں چھاتی، بڑی آنت اور مقعد، پھیپھڑے، معدے اور رحم کے کینسر عام ہیں جبکہ بچوں میں Leukemia یعنی خون کا کینسر عام پایا جاتا ہے۔ ہم کینسر کی 30% اموات کو روک سکتے ہیں اگر ہم رسک فیکٹر، مثال کے طور پر تمباکو، پان و چھالیہ کے استعمال کو کم کر دیں یا بالکل چھوڑ دیں۔

اس کے ساتھ ساتھ جلد اور مستند تشخیص، مناسب علاج اور اچھی خوراک کے ساتھ بھی ہم کینسر پر کافی حد تک قابو پا سکتے ہیں۔ پوری دنیا میں کینسر کی 200 کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں اور کینسر کی وجہ سے تقریبا ً 1.4میلین افراد موت کا شکارہورہے ہیں ۔ اس وقت دنیا میں ٹاپ 10 ممالک جن میں کینسر کے ریٹ زیادہ ہیں ان میں ڈنمارک، فرانس، آئرلینڈ، امریکہ، ناروے، بلجیم آسٹریلیا اور کوریا شامل ہیں ۔ کینسر کی بڑی وجوہات میں ہمارے رہن سہن، کھانے پینے کے طور طریقے بہت اہم ہیں۔ جن میں موٹاپا، پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال، کم جسمانی مشقت، تمباکو اور الکوحل کا استعمال، بہت بڑے رسک فیکٹرز ہیں جو کہ کینسر کی اموات کا 22% ہے۔ اس کے علاوہ کالا یرقان اور وائرل انفیکشن 20% کینسر کی اموات کا موجب ہیں۔

علامات
کینسر کی عام علامات میں سانس کا پھول جانا، وزن کا کم ہوجانا ، زنانہ رستے سے ماہواری کے علاوہ خون کا بہنا، مستقل سینے اور معدے میں جلن، آواز کا بیٹھ جانا، خوراک نگلنے میں دشواری منہ اور زبان پر السر، چھاتی کے سائز میں غیرضروری تبدیلی اور گٹھلیوں کا بن جانا شامل ہیں اگر یہ علامات ظاہر ہوں تو فوراًکسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے ۔ کینسر کے امراض کے ماہر ڈاکٹر کو Oncologistکہتے ہیں، جو کہ سرجن بھی ہو سکتا ہے اور شعاعوں کا ماہر بھی، یا پھر ادویات کا ماہر۔ عموماًکینسر کے علاج کے لیے یہ مختلف لوگ آپس میں رابطہ کر کے کینسر کے علاج کا لائحہ عمل طے کرتے ہیں ۔

معاشرتی رویہ
عموماً معاشرے میں جو لوگ کینسر کا شکار ہوتے ہیں ان لوگوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور اس بارے میں لوگوں نے عجیب وغریب قسم کی فرضی باتیں پھیلائی ہوئی ہیں کہ اگر لوگ کینسر کے مریض کو چھوئیں یا ملیں تو ان کو بھی کینسرکا مرض لاحق ہو جائے گا۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ لوگوں کو یہ آگاہی دی جائے کہ وہ ایسی فرضی باتوں کو ختم کریں۔ کینسر کے مریضوں سے الگ برتاؤ نہ کیا جائے ان کے بھی معاشرے میں اتنے ہی حقوق ہیں جتنے کہ عام آدمی کے، ان کو بھی اتنی ہی عزت ملنی چاہیے جتنی گھر میں دوسرے لوگوں کو ملتی ہے۔ کینسر جہاں انسانی زندگی و صحت کو متاثر کرتا ہے وہاں معاشی طور پر بھی اس کے گہرے اثرات لاحق ہوتے ہیں کیونکہ کینسر کا علاج ایک مہنگا علاج ہے ۔ نیز بڑھتی ہوئی عمر کینسر کے پھیلنے کا ایک اور بڑا فیکٹر ہے جوں جوں انسان کی زندگی بڑتی ہے اس کے ساتھ ساتھ کینسر کے مرض کے ہونے کے خدشات بھی زیادہ ہوجاتے ہیں۔

وجوہات
کینسر کی بنیادی وجوہات میں خلیوں کے اندر بہت سارے نقائص کا جمع ہو جانا یا میوٹیشن جینیاتی تبدیلی ، DNA جینیاتی تبدیلی وغیرہ شامل ہیں، جوکہ یا تو وراثتی ہو سکتی ہیں یا مختلف انفیکشن کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ نیز ماحولیاتی عوامل مثلاً فضائی آلودگی ، الڑا وائلٹ شعاعیںوغیرو ، غیر متوازن لائف سٹائل مثلاً سیگریٹ نوشی و شراب نوشی بھی DNA کو متاثر کرتی ہیں اور کینسر کا باعث ہوسکتے ہیں۔ عام طور پر کینسر کے سل اپنی اصلی جگہ سے خون کے ذریعے دوسری جگہوں پر بھی منتقل ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے اس پھیلاؤ کو Metastases کہتے ہیںمثلاً چھاتی کے کینسر کے سیل ہڈیوں میں پھیل جاتے ہیں۔

کینسر کی علامات مختلف ہوتی ہیں لیکن عام طور پر جن عوامل سے کینسر ہو سکتا ہے وہ یہ ہیں۔کیمکل یا زہریلے مادے مثلاًBenzene, asbestos, nickel, cadmium, vinyl chloride, benzidine, N-nitrosamines، تمباکو یا سیگریٹ کا دھواں یہ وہ کیمیکل کمپاؤنڈ ہیں جو کینسر کاباعث ہوتے ہیں (یہ بات توجہ طلب ہے کہ ایک سیگریٹ میں 4 ہزار قسم کے زہریلے مادے موجود ہوتے ہیں جن میں 66 وہ زہریلے مادے شامل ہیں جن کا کینسر پھیلانے سے براہ راست تعلق ہے)۔

دوسری قسم کی وجوہات میں شعاعیں شامل ہیں جن میں Uranium, radon,، سورج میں الڑاوائلٹ شعاعیں، الفا، بیٹا، گاماشعاعیںاور XRay وغیرہ ہیں۔ تیسری قسم میں جراثیم مثلاًHuman papillomavirus، hepatitis B&C کے وائرس، Epstein-Barr virus، Schistosomaوائرس، Helicobacter pyloriشامل ہیں۔ چوتھا بڑا فیکٹر جینٹکسGeneticsکاہے بہت سارے کینسر وراثتی طور پر جینیاتی تبدیلی کے طور پرمشتمل ہوسکتے ہیں مثلاً چھاتی ، انڈے دانی، مقعداور بڑی آنت پروسٹیٹ اور جلد کے کینسر شامل ہیں البتہ ان کینسر کے ہونے کے لیے دیگر عوامل کلیدی کردار اداکرتے ہیں۔ان رسک فیکٹر سے بچا جائے تو لوگ کینسر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ بعض لوگوں میں کینسر کے جینز موجود ہوتے ہیں لیکن ان کو کینسر نہیں ہوتا اور بعض لوگوں میں کینسر کے جینز موجود نہیں ہوتے لیکن ان کو کینسر ہو جاتا ہے۔اصل بات یہ ہے کہ جن لوگوں کا رسک فیکڑ سے جتنا سامنا ہوتا ہے اتنا ان کو کینسر ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

ایک حالیہ سٹڈی کے مطابق چند نئے فیکڑز بھی دریافت ہوئے ہیں جیسا کہ سرخ گوشت، بکری دونبے کے گوشت کا زیادہ استعمال اس کے ساتھ ساتھ ڈبوں میں پیک گوشت کا استعمال اور ڈبہ پیک خوراک بھی کینسر کا باعث ہور ہی ہے اس تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ باربی کیو مثلاًکباب تکے زیادہ کھانے سے بھی کینسر ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں کیونکہ بہت زیادہ درجہ حرارت اور دھویں میں پکنے کی وجہ سے ان میں ایسے عوامل پید ہو جاتے ہیں جس سے کینسر ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موٹاپا، وزن اور پرانی سوزشیں بھی اس میں شامل ہیں۔2011 میں عالمی ادارہ صحت WHO نے موبائل فون کو بھی کینسر کرنے والے عوامل میں شامل کیا تھا۔

تشخیص
کینسر کی تشخیص کے لیے مکمل جسمانی معائنہ میڈیکل اور علامات کی ہسٹری بہت اہم ہے ۔ آج کل جدید دنیا میں مختلف قسم کے ٹیسٹ دستیاب ہیں جن سے کینسر کی تشخیص 100 فیصد ممکن ہے۔ جن میں خون کے ٹیسٹ سے لے کر مختلف Scan مثلاً CT Scan, Nuclear Scan, Ultrasound, MRI, PET Scan and X-Raysوغیرہ شامل ہیں بھی کئے جا سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ جسم کے کسی ٹشو کو نکال کر اس کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے ۔

کینسر کی سٹیج اور گریڈ عموماً TNM کی بنیا د پر کی جاتی ہے جہاں T سے مراد tumorکی حد ہے N سے مراد nodes lymphتک پھیلاؤاور M سے مراد metastasisہے جس کامطلب کینسر کا جسم کے دیگر حصوں تک پھیلاؤہے۔

علاج
کینسر کا علاج کینسر کی ادویات سے جس کو chemotherapyکہتے ہیں' سے کیا جاتا ہے اس کے علاوہ شعاعوں سے جس کو radiotherapyکہا جاتا ہے یا پھر جراحی سے کیا جاتا ہے ایک مستند معالج دو یا دو سے زیادہ طریقوں سے علاج کر سکتاہے۔ اس کے علاوہ مریض کو درد، بخاراور انفیکشن دور کرنے کے لیے اس کی خوراک بہتر کی جاتی ہے ۔


کینسر اگرچہ ایک خطرنا ک مرض ہے عالمی ادارہ صحت نے کینسر سے بچاؤ اور کنڑول کے لیے گلوبل ایکشن پلان 2013-2020 شروع کیا ہوا ہے جس کے تحت کینسر سے ہونے والی 25 فیصد قبل از وقت اموات کو روکنا ہے لیکن سب سے اہم چیز معاشرے کیلئے یہ ہے کہ اگر ہم صحت مند طرز حیات اپنائیں، متوازن غذااستعمال کریں باقاعدہ ورزش کریں وزن پر قابو پائیںخاص کر سیگریٹ نوشی اور الکوہل کا استعمال کم کردیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس مہلک مرض میں عالمی سطح پر نمایاں کمی نہ لاسکیں ۔

وارننگ سائن
اگر چہ کینسر کی علامات کینسر کی ٹائپ ، جگہ، سٹیج اور گریڈ پر منحصر ہوتی ہے پھر بھی امریکن کینسر سوسائٹی نے سات وارننگ سائن بتائے ہیں جن کی موجودگی کینسر کو ظاہر کرتی ہے ۔ جن میں

1۔پیشاب اور پخانے کی علاما ت میں تبدیلی

2۔گلے کا خراب ہونا جو ٹھیک نہ ہور ہا ہو

3۔جسم سے غیر ضروری طور پر خون یا کسی مواد کا نکلنامثلاً چھاتی سے خون یا مواد کا نکلنا

4 ۔ جلد کا اکٹھا ہو جانا یا گٹھلیوں کا بن جانامثلاًچھاتی، مردانہ خصیوں پر

5 ۔ خوراک نگلنے میں دشواری یابدہضمی کی شکایت

6 ۔ جسم پر موجود تل کے سائز ، شیپ اور رنگت میں تبدیلی

7 ۔ آواز کا بیٹھ جانا اور مستقل کھانسی کا رہنا

اسکے علاوہ چند علامات جو مریض اور معالج کیلئے اہم ہو سکتی ہیں ان میں بغیر وجہ کے بھوک اور وزن میں کمی آنا جسم میں ہڈیوں اور پٹھوں میں دردکھانسی متلی بغیر وجہ کے بخار یا باربار بخار کا ہونا ، بار بار انفیکشن ہونا جا نا جو عام علاج سے ٹھیک نہ ہو وغیر ہ شامل ہیں ۔ n

مختلف نام
کینسر کو اس کی شروع ہونے والی جگہ کی بنیا د پر بھی مختلف نام دئے گئے ہیں مثلاً

Carcinoma
وہ کینسر جو جلد کا ہوتا ہے یا ان ٹشوز کا جو کہ اندرونی عضا کو کور کرتے ہیں مثلاً جلد، پھیپھڑے، بڑی آنت،لبلبہ، بیضادانی کے کینسر وغیرہ۔

Sarcoma
وہ کینسر جو ہڈیوں اور مکر ہڈی ، چربی گوشت، خون کی نالیوں سافٹ ٹشو کا ہوتا ہے کو Sarcoma کینسر کہتے ہیں ۔

Leukemia
وہ کینسر جو خون اور خون بنانے والے ٹشو مثلاً ہڈیوں کا گودا وغیر ہ کا ہوتا ہے کو Leukemia کہتے ہیں ۔

Lymphoma and myeloma
وہ کینسر جو مدافعاتی نظام والے خلیو ں کا ہوتا ہے مثلاًHodgkin lymphomas, non-Hodgkin lymphomaوغیرہ

Central nervous system cancers
وہ کینسر جو دماغ اور حرام مغز والے ٹشوز کو متاثر کرتا ہے ۔
Load Next Story