طاقت سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکتا جنرل جسوال
پاکستان صورتحال خراب کرنے کیلیے خودکش مشن بھی بھیج سکتا ہے،ریٹائرڈ فوجی کمانڈر
بھارت کے ریٹائر فوجی کمانڈر اور شمالی کمان کے سابق سربراہ نے طاقت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دیرینہ تنازع کو سیاسی و سفارتی سطح پر بھی حل کیا جاسکتا ہے تاہم ضرورت پڑنے پر جنگ بھی ایک متبادل ہوسکتا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران تنازع کشمیر آفسپا قانون اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل( ر) بی ایس جسوال نے کہا کہ افسپا قانون صرف دہشت گردوں کے خلاف نہیں بلکہ اس میں ایسے کئی نکات بھی شامل ہیں جو فوج پر غلط الزامات سے متعلق ہیں یہ قانون فوج کو بے بنیاد الزامات سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے جن کی وجہ سے فوج کو قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سابق فوجی کمانڈر نے بتایا کہ ریاست میں سیکیورٹی فورسز پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے عائد کیے گئے صرف 2.32فیصد الزامات درست ثابت ہوئے ہیں جبکہ بقیہ الزامات کو غلط اور بے بنیاد پایا گیا۔ مسئلہ کشمیر کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ سیاسی و سفارتی سطح کے اقدامات سے ہی اس مسئلے کے حل کی امید کی جاسکتی ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران تنازع کشمیر آفسپا قانون اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل( ر) بی ایس جسوال نے کہا کہ افسپا قانون صرف دہشت گردوں کے خلاف نہیں بلکہ اس میں ایسے کئی نکات بھی شامل ہیں جو فوج پر غلط الزامات سے متعلق ہیں یہ قانون فوج کو بے بنیاد الزامات سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے جن کی وجہ سے فوج کو قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سابق فوجی کمانڈر نے بتایا کہ ریاست میں سیکیورٹی فورسز پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے عائد کیے گئے صرف 2.32فیصد الزامات درست ثابت ہوئے ہیں جبکہ بقیہ الزامات کو غلط اور بے بنیاد پایا گیا۔ مسئلہ کشمیر کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ سیاسی و سفارتی سطح کے اقدامات سے ہی اس مسئلے کے حل کی امید کی جاسکتی ہے۔