جمہوریت کو چند لوگوں کے گروپ سے خطرہ ہے ظفرعلی شاہ
حکومت نے خط کے معاملے کو بلاوجہ لڑائی بنادیا، کل تک میں جاوید چوہدری سے گفتگو
NEW YORK:
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہاہے کہ حکومت نے خط کے معاملے کو بلاوجہ لڑائی بنا دیا ہے،ووٹ ملنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ کوئی ماورائے قانون ہو گئے ہیں۔ عدلیہ تو ایک انچ بھی اپنے مؤقف سے نہیں ہٹ رہی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ جمہوریت کو سسٹم سے کوئی خطرہ نہیں، چند لوگوں کے گروپ سے خطرہ ہے۔ سپریم کورٹ نے چار سال سے سسٹم کو بچانے کے لیے چوکیدار کا کام کیا ہے اور سسٹم کو بچایا ہے۔ اگر عوام ٹھیک ہو جائیں گے تو سیاستدان بھی ٹھیک ہوجائیں گے۔ نواز شریف نے شوکت خانم جیسے ادارے کے لیے خود نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
چوہدری نثار اور خواجہ آصف تو جیسے میں تلنگا ہوں ویسے وہ تلنگے ہیں۔رہنما پیپلزپارٹی عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ حکومت کی عدلیہ سے کوئی لڑائی نہیں، ہم نے عدالت کے سارے فیصلے مانے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہاکہ حکومت نے 4 سالوں میں جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش کی ہے۔صدر کا عوام سے کوئی رابطہ نہیں۔ میں عمران خان اور شیخ رشید کے درمیان کسی بھی اتحاد کی تردید کرتاہوں ہاں کسی جگہ پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے ۔ موجودہ حکومت سے زیادہ کرپٹ کوئی حکومت نہیں اور نہ ہی آئے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہاہے کہ حکومت نے خط کے معاملے کو بلاوجہ لڑائی بنا دیا ہے،ووٹ ملنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ کوئی ماورائے قانون ہو گئے ہیں۔ عدلیہ تو ایک انچ بھی اپنے مؤقف سے نہیں ہٹ رہی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ جمہوریت کو سسٹم سے کوئی خطرہ نہیں، چند لوگوں کے گروپ سے خطرہ ہے۔ سپریم کورٹ نے چار سال سے سسٹم کو بچانے کے لیے چوکیدار کا کام کیا ہے اور سسٹم کو بچایا ہے۔ اگر عوام ٹھیک ہو جائیں گے تو سیاستدان بھی ٹھیک ہوجائیں گے۔ نواز شریف نے شوکت خانم جیسے ادارے کے لیے خود نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
چوہدری نثار اور خواجہ آصف تو جیسے میں تلنگا ہوں ویسے وہ تلنگے ہیں۔رہنما پیپلزپارٹی عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ حکومت کی عدلیہ سے کوئی لڑائی نہیں، ہم نے عدالت کے سارے فیصلے مانے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہاکہ حکومت نے 4 سالوں میں جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش کی ہے۔صدر کا عوام سے کوئی رابطہ نہیں۔ میں عمران خان اور شیخ رشید کے درمیان کسی بھی اتحاد کی تردید کرتاہوں ہاں کسی جگہ پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے ۔ موجودہ حکومت سے زیادہ کرپٹ کوئی حکومت نہیں اور نہ ہی آئے گی۔