پیونگ چانگ ونٹر گیمز کا دلکش تقریب میں اختتام
جرمنی نے یکساں 14گولڈ میڈلز لیکر دوسری پوزیشن پائی، امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کی بطور خاص شرکت
23 ویں ونٹر گیمز اتوار کو پیونگ چانگ میں منعقدہ دلکش تقریب کے ساتھ ختم ہوگئے۔
گیمز میں شریک ممالک کے ایتھلیٹس نے ملکی پرچم تھامے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا، دو ہفتوں پر محیط گیمز میں 15 اسپورٹس میں ریکارڈ 102 گولڈ میڈلز کا فیصلہ ہوا، مجموعی طور پر 2920 ایتھلیٹس نے صلاحیتوں کے جوہر دکھائے، پاکستان کے دو اسکیئرز سید ہومن اور محمد کریم نے ملک کی نمائندگی کی۔
اختتامی تقریب میں جنوبی کورین صدر مون جی ان اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے بطور خاص شرکت کی، شمالی کورین وفد کی قیادت جنرل کم یونگ چول نے کی، گیمز کے 16ویں اوراختتامی دن ناروے اور جرمنی نے مزید ایک ایک گولڈ میڈل جیت کر طلائی تمغوں کی تعداد یکساں طور پر 14،14 تک پہنچادی تاہم ناروے نے چاندی کے بھی 14 اور برانز کے 11 تمغے جیت کر مجموعی 39 کے ہمراہ پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔
جرمنی نے 14 گولڈ، 10 نقرئی اور7 کانسی کے میڈلز جیت کر دوسرے نمبر پر اختتام کیا، کینیڈا نے مجموعی طور پر 29 میڈلز قبضے میں کیے، جس میں 11 سونے، 8چاندی اور10کانسی کے شامل رہے، امریکا 9 گولڈ، 8 سلور اور6 برانز میڈلز حاصل کیے، نیدرلینڈز 8 سونے، 6 چاندی اور6 کانسی کے میڈلز لیکر ٹاپ فائیو میں شامل رہا، میزبان جنوبی کوریا نے ساتویں پوزیشن پر اختتام کیا۔
گیمز سے قبل شمالی اور جنوبی کورین کے درمیان سیاسی تناؤ کی فضا تھی لیکن گیمز کے دوران دونوں ملکوں نے مثالی اتحاد کا مظاہرہ کیا، دونوں ملکوں نے افتتاحی تقریب میں مشترکہ پرچم تلے مارچ پاسٹ کیا بلکہ ویمنز آئس ہاکی ایونٹ میں مشترکہ ٹیم بھی میدان میں اتاری، شمالی کوریا نے 500 سے زائد افراد پر مشتمل دستہ جنوبی کوریا بھیجا، جس میں 22 ایتھلیٹس بھی شامل رہے، ڈوپنگ اسکینڈل کے باعث روس نے اختتامی تقریب میں بھی اولمپک پرچم تلے مارچ کیا۔
اختتامی دن منعقدہ بوبسلیگ کے 4 مین ایونٹ میں جرمنی نے گولڈ اور سلور جبکہ میزبان کوریا نے سلور میڈلز جیتے، کراس کنٹری اسکئنگ کے لیڈیز 30 کلومیٹر ماس اسٹارٹ کلاسک ایونٹ میں ناروے کی میریٹ بورجیرگن نے سونے، فن لینڈ کی کرسٹا پارمیکسوسکی نے چاندی اور سوئیڈن کی اسٹینا نیلسن نے کانسی کے تمغے اپنے نام کیے، ویمنز کرلنگ ایونٹ کے فائنل میں سوئیڈن کی ٹیم نے میزبان کوریا کو 8-3 سے شکست دیکر گولڈ میڈل سے محروم کردیا۔
گیمز میں شریک ممالک کے ایتھلیٹس نے ملکی پرچم تھامے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا، دو ہفتوں پر محیط گیمز میں 15 اسپورٹس میں ریکارڈ 102 گولڈ میڈلز کا فیصلہ ہوا، مجموعی طور پر 2920 ایتھلیٹس نے صلاحیتوں کے جوہر دکھائے، پاکستان کے دو اسکیئرز سید ہومن اور محمد کریم نے ملک کی نمائندگی کی۔
اختتامی تقریب میں جنوبی کورین صدر مون جی ان اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے بطور خاص شرکت کی، شمالی کورین وفد کی قیادت جنرل کم یونگ چول نے کی، گیمز کے 16ویں اوراختتامی دن ناروے اور جرمنی نے مزید ایک ایک گولڈ میڈل جیت کر طلائی تمغوں کی تعداد یکساں طور پر 14،14 تک پہنچادی تاہم ناروے نے چاندی کے بھی 14 اور برانز کے 11 تمغے جیت کر مجموعی 39 کے ہمراہ پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔
جرمنی نے 14 گولڈ، 10 نقرئی اور7 کانسی کے میڈلز جیت کر دوسرے نمبر پر اختتام کیا، کینیڈا نے مجموعی طور پر 29 میڈلز قبضے میں کیے، جس میں 11 سونے، 8چاندی اور10کانسی کے شامل رہے، امریکا 9 گولڈ، 8 سلور اور6 برانز میڈلز حاصل کیے، نیدرلینڈز 8 سونے، 6 چاندی اور6 کانسی کے میڈلز لیکر ٹاپ فائیو میں شامل رہا، میزبان جنوبی کوریا نے ساتویں پوزیشن پر اختتام کیا۔
گیمز سے قبل شمالی اور جنوبی کورین کے درمیان سیاسی تناؤ کی فضا تھی لیکن گیمز کے دوران دونوں ملکوں نے مثالی اتحاد کا مظاہرہ کیا، دونوں ملکوں نے افتتاحی تقریب میں مشترکہ پرچم تلے مارچ پاسٹ کیا بلکہ ویمنز آئس ہاکی ایونٹ میں مشترکہ ٹیم بھی میدان میں اتاری، شمالی کوریا نے 500 سے زائد افراد پر مشتمل دستہ جنوبی کوریا بھیجا، جس میں 22 ایتھلیٹس بھی شامل رہے، ڈوپنگ اسکینڈل کے باعث روس نے اختتامی تقریب میں بھی اولمپک پرچم تلے مارچ کیا۔
اختتامی دن منعقدہ بوبسلیگ کے 4 مین ایونٹ میں جرمنی نے گولڈ اور سلور جبکہ میزبان کوریا نے سلور میڈلز جیتے، کراس کنٹری اسکئنگ کے لیڈیز 30 کلومیٹر ماس اسٹارٹ کلاسک ایونٹ میں ناروے کی میریٹ بورجیرگن نے سونے، فن لینڈ کی کرسٹا پارمیکسوسکی نے چاندی اور سوئیڈن کی اسٹینا نیلسن نے کانسی کے تمغے اپنے نام کیے، ویمنز کرلنگ ایونٹ کے فائنل میں سوئیڈن کی ٹیم نے میزبان کوریا کو 8-3 سے شکست دیکر گولڈ میڈل سے محروم کردیا۔