سرعام فائرنگ کرکے پولیس کو چیلنج دینے والا نوجوان چھلاوا بن گیا

عدنان گرفتا رنہ ہوسکا  لیکن اس کی دوسری وڈیوآگئی جس میں ملزم نے غلطی کااعتراف کرلیا

پولیس نے چھاپے مارکر اس کے برادر نسبتی سمیت 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔ فوٹو: فائل

شارع فیصل پرسرعام فائرنگ کرکے پولیس کوچیلنج دینے والا نوجوان پولیس کے لیے چھلاوا بن گیا۔

ہفتے کے روز شہر کی مصروف سڑک شاہراہ فیصل پر سرعام ہوائی فائرنگ کرنے کے واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل اورمختلف نیو چینل پر نشر ہونے کے بعد وزیرداخلہ سندھ سہیل انوار سیال اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات اورہوائی فائرنگ کرنے والے شہری عدنان پاشا کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے متعلق احکام جاری کیے تھے تاہم24 گھنٹے گزرجانے کے باوجود پولیس عدنان پاشا کو گرفتار نہ کرسکی۔

اس حوالے سے جب ایکسپریس نے پولیس حکام سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ ملزم عدنان پاشا جوہر موڑ کے قریب رہائش پذیر ہے اورعدنان پاشا کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر، سسرال، آفس اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے گئے اور پولیس نے عدنان پاشا کے برادر نسبتی زین سمیت 4 افراد پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے تاہم عدنان پاشا کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔


پولیس کے مطابق عدنان پاشا کے گھر پر تالا لگا ہے اور وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ فرار ہو گیا، پولیس کے مطابق عدنان پاشا کے موبائل فون کی آخری لوکیشن سپر ہائی وے آئی ہے اور عدنان پاشا ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع رینٹ اے کار سے گاڑی لے کر فرار ہوا ہے واقعے کو کئی گھنٹے کے بعد بھی عدنان پاشا گرفتار تو نہ ہو سکا لیکن اس کی ایک اورو ڈیو منظرعام پر آگئی جس میں عدنان پاشا نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کسی حکومتی ادارے، رینجرز اور پولیس کو چیلنج نہیں کیا ہے۔

عدنان پاشا کا کہناہے کہ اس نے شارع فیصل پر2 فائر کیے جو اس کے غلطی ہے ادھر پولیس نے گرفتاری میں ناکامی کے بعد عدنان پاشا اور اس کے ساتھیوں کے خلاف بہادر آباد تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر29/2017 بجرم دفعہ 504، 506 بی اور 337ایچ 2 کے تحت درج کر کے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی۔

ایف آئی آر کے مطابق ہوائی فائرنگ کا واقعہ 23 اور 24 فروری کی درمیانی شب شارع فیصل پر ریسٹورینٹ کے قریب پیش آیا تھا۔

 
Load Next Story