چیف جسٹس نے سابق دور کے 2 میگا پراجیکٹس میں بدعنوانی پر ازخود نوٹس لے لیا
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین کے نوٹس پر لیا، سماعت 3 اپریل کو ہوگی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کے دور میں 2 میگا پراجیکٹس میں بدعنوانی پر ازخود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین کے نوٹس پر لیا جس میں کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے دور میں توقیر صادق سے مل کر 450 سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس اجرا میں اربوں روپے کی بدعنوانی کی گئی جس کی منظوری یوسف رضا گیلانی نے دی تھی۔
اسی طرح راجا پرویز اشرف نے غیر قانونی طور پر 200 سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی تاہم اوگرا نے لائسنس جاری نہیں کیے لیکن بعد ازاں دباؤ کے باعث اوگرا کو اراکین اسمبلی کے رشتہ داروں اور حمایت یافتہ 69 افراد کو سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس جاری کرنے پڑے۔
ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 3 اپریل کو کرے گا۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین کے نوٹس پر لیا جس میں کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے دور میں توقیر صادق سے مل کر 450 سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس اجرا میں اربوں روپے کی بدعنوانی کی گئی جس کی منظوری یوسف رضا گیلانی نے دی تھی۔
اسی طرح راجا پرویز اشرف نے غیر قانونی طور پر 200 سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی تاہم اوگرا نے لائسنس جاری نہیں کیے لیکن بعد ازاں دباؤ کے باعث اوگرا کو اراکین اسمبلی کے رشتہ داروں اور حمایت یافتہ 69 افراد کو سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس جاری کرنے پڑے۔
ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 3 اپریل کو کرے گا۔