موسیٰ خیل میں خسرہ کی وباء پھوٹ پڑی 5 بچے جاں بحق
محکمہ صحت کو آگاہ کردیا مگر تاحال کچھ نہ ہوا، حکومت مدد کرے، علاقہ مکینوں کا شکوہ
بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں خسرہ کے مرض میں مبتلا 5 بچے زندگی کی بازی ہارگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق موسیٰ خیل کی یوسی حمزہ زئی میں خسرہ کی وباء پھوٹ پڑی جس کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران 5 بچے جاں بحق ہوگئے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے حکام کو آگاہ کیا گیا مگر تاحال کچھ نہ ہوا، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس وباء کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ ماہرین امراض کے مطابق خسرہ کی بیماری وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے تاہم یہ براہ راست پھیلنے والی گندگی سے نہیں پھیلتی۔ خسرہ عموماً بچوں میں غذائی کمی اور جسمانی کمزوری کے باعث ہوتی ہے تاہم جو مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں ان میں نہ صرف خسرہ کی بیماری پیدا ہونے کے خدشات نہایت کم ہوجاتے ہیں بلکہ دیگر بیماریوں سے لڑنے میں ان کی قوت مدافعت بھی بڑھ جاتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق موسیٰ خیل کی یوسی حمزہ زئی میں خسرہ کی وباء پھوٹ پڑی جس کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران 5 بچے جاں بحق ہوگئے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے حکام کو آگاہ کیا گیا مگر تاحال کچھ نہ ہوا، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس وباء کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ ماہرین امراض کے مطابق خسرہ کی بیماری وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے تاہم یہ براہ راست پھیلنے والی گندگی سے نہیں پھیلتی۔ خسرہ عموماً بچوں میں غذائی کمی اور جسمانی کمزوری کے باعث ہوتی ہے تاہم جو مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں ان میں نہ صرف خسرہ کی بیماری پیدا ہونے کے خدشات نہایت کم ہوجاتے ہیں بلکہ دیگر بیماریوں سے لڑنے میں ان کی قوت مدافعت بھی بڑھ جاتی ہے۔