معین خان ٹائٹل کی پیاس بجھانے کیلیے بیتاب
ابتدائی میچ کی غلطیوں سے سبق سیکھا ، کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں گے، کوچ
پی ایس ایل تھری میں معین خان ٹائٹل کی پیاس بجھانے کیلیے بیتاب ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کوچ معین خان نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں نے کراچی کنگز کے خلاف پہلے میچ کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے لاہورقلندرز کے خلاف بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ٹیم پاور پلے میں وکٹیں نہ گنوانے کی اہمیت کو سمجھ گئی ہے، پوری امید ہے کہ نہ صرف پلے آف مرحلے تک رسائی حاصل کریں گے بلکہ کراچی میں فائنل کھیلنے کے بعد ٹائٹل جیتنے کیلیے بھی پرعزم ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو میں معین خان نے کہا کہ گزشتہ تین سال کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کوچنگ کا تجربہ بڑا شاندار رہا ہے، زیادہ تر کھلاڑیوں کا تعلق کراچی سے ہونے کی وجہ سے بھی ایک ٹیم کے طور پر انھیں لیکرچلنا آسان ہوگیا ہے، ندیم عمر نے کرکٹرز کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، میں بھی اسی طرح کی سوچ رکھتا ہوں، اسی لیے انہوں نے بطور کوچ میرا انتخاب کیا، دو فائنل کھیل چکے، اس بار ٹرافی اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کی صلاحیتیں انٹرنیشنل کرکٹ کے تقاضوں کو پورا کرتی ہیں،چیلنج لینے اور بطور کپتان آگے بڑھ کر ذمہ داری اٹھانے کی خوبیوں کی وجہ سے ہی آج وہ تینوں فارمیٹس کے کپتان ہیں، انہوں نے کہا کہ منیجر اعظم خان اور میرا 25 سال کا ساتھ ہے، وہ ایک بہترین منتظم اور کرکٹ کیلیے بے پناہ خدمات سرانجام دے چکے، لڑکوں کو متحرک رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
منیجر اعظم خان نے کہا کہ میرا ایک ہی اصول ہے کہ پلیئرز کو عزت دیں تو وہ آپ کی عزت کریں گے، ٹیم میں کیون پیٹرسن جیسے سپر اسٹارز اور جونیئر کرکٹرز دونوں ہیں لیکن کبھی کوئی مسائل پیدا نہیں ہوئے، ویون رچرڈز کی رہنمائی سے کھلاڑیوں کا حوصلہ جوان رہتا ہے، ندیم عمر سب کو ایک فیملی کی طرح ساتھ لے کر چلتے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام پلیئرز کراچی میں فائنل کھیلنے کیلیے بیتاب ہیں، ایک عرصہ سے انٹرنیشنل کرکٹ کو ترسے ہوئے شہر قائد کے باسیوں کو سٹار کرکٹرز اپنی آنکھوں کے سامنے ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملے گا، پوری کوشش کریں گے کہ نہ صرف کراچی میں فائنل کھیلیں بلکہ ٹائٹل جیت کر جشن بھی منائیں گے اور یہ ایک یادگار موقع ہو گا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کوچ معین خان نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں نے کراچی کنگز کے خلاف پہلے میچ کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے لاہورقلندرز کے خلاف بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ٹیم پاور پلے میں وکٹیں نہ گنوانے کی اہمیت کو سمجھ گئی ہے، پوری امید ہے کہ نہ صرف پلے آف مرحلے تک رسائی حاصل کریں گے بلکہ کراچی میں فائنل کھیلنے کے بعد ٹائٹل جیتنے کیلیے بھی پرعزم ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو میں معین خان نے کہا کہ گزشتہ تین سال کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کوچنگ کا تجربہ بڑا شاندار رہا ہے، زیادہ تر کھلاڑیوں کا تعلق کراچی سے ہونے کی وجہ سے بھی ایک ٹیم کے طور پر انھیں لیکرچلنا آسان ہوگیا ہے، ندیم عمر نے کرکٹرز کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، میں بھی اسی طرح کی سوچ رکھتا ہوں، اسی لیے انہوں نے بطور کوچ میرا انتخاب کیا، دو فائنل کھیل چکے، اس بار ٹرافی اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کی صلاحیتیں انٹرنیشنل کرکٹ کے تقاضوں کو پورا کرتی ہیں،چیلنج لینے اور بطور کپتان آگے بڑھ کر ذمہ داری اٹھانے کی خوبیوں کی وجہ سے ہی آج وہ تینوں فارمیٹس کے کپتان ہیں، انہوں نے کہا کہ منیجر اعظم خان اور میرا 25 سال کا ساتھ ہے، وہ ایک بہترین منتظم اور کرکٹ کیلیے بے پناہ خدمات سرانجام دے چکے، لڑکوں کو متحرک رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
منیجر اعظم خان نے کہا کہ میرا ایک ہی اصول ہے کہ پلیئرز کو عزت دیں تو وہ آپ کی عزت کریں گے، ٹیم میں کیون پیٹرسن جیسے سپر اسٹارز اور جونیئر کرکٹرز دونوں ہیں لیکن کبھی کوئی مسائل پیدا نہیں ہوئے، ویون رچرڈز کی رہنمائی سے کھلاڑیوں کا حوصلہ جوان رہتا ہے، ندیم عمر سب کو ایک فیملی کی طرح ساتھ لے کر چلتے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام پلیئرز کراچی میں فائنل کھیلنے کیلیے بیتاب ہیں، ایک عرصہ سے انٹرنیشنل کرکٹ کو ترسے ہوئے شہر قائد کے باسیوں کو سٹار کرکٹرز اپنی آنکھوں کے سامنے ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملے گا، پوری کوشش کریں گے کہ نہ صرف کراچی میں فائنل کھیلیں بلکہ ٹائٹل جیت کر جشن بھی منائیں گے اور یہ ایک یادگار موقع ہو گا۔