پاکستان اور فلپائن ترجیحی تجارتی معاہدے پر آج مذاکرات کریں گے
آسیان ترجیح ہے،سنگاپورلاؤس سے بات چل رہی ہے، فلپائن سے بھی تجارت بڑھانے کیلیے معاہدہ کرنا چاہتے ہیں،پرویزملک
پاکستان اور فلپائن کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلیے ترجیحی تجارتی معاہدے پر باقاعدہ مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق ہوگیاہے اور اس سلسلے میں منگل کو مذاکرات میں اس حوالے سے مختلف امور پر غور کیا جائیگا۔
پاکستان اور فلپائن کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا افتتاحی اجلاس ہوا جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر تجارت محمد پرویز ملک جبکہ فلپائن کی نمائندگی فلپائن کے انڈر سیکریٹری ڈپارٹمنٹ آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ڈاکٹر سیفورینو روڈولفو نے کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر تجارت محمد پرویز ملک نے کہاکہ آسیان پاکستان کی ترجیحی منڈی ہے اور پاکستان ملائیشیا انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے بعد اب فلپائن کے ساتھ بھی تجارت کے فروغ کیلیے معاہدہ کرنا چاہتا ہے، انھوںنے منڈیوںتک ترجیحی رسائی کیلیے دونوں ملکوں کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدے یا آزاد تجارتی معاہدے کی ضرورت پر زوردیا۔
ذرائع نے بتایاکہ مذاکرات کے دوران اس بات پر تشویش کا اظہارکیاگیاکہ دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارت بڑھانے اور سرمایہ کاری کے حوالے سے مواقع کی تلاش کیلیے پاکستان فلپائن بزنس کونسل زیادہ موثر کردار ادا نہیں کر سکی اور بزنس کونسل کی جانب سے ابھی تک دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلیے کوئی بریک تھرو دیکھنے میں نہیں آیا تاہم فریقین نے اتفاق کیاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کی زیادہ گنجائش موجود ہے تاہم دوطرفہ تجارت کا حجم بہت کم ہے جس کو مزید بڑھانے اور دوطرفہ تجارت کو متنوع بنانے کیلیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر تجارت کا کہنا تھاکہ پاکستان مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے ملائیشیا سنگاپور انڈونیشیا تھائی لینڈ اور لاؤس کے ساتھ بھی مذاکرات کر رہا ہے۔ وزیر تجارت کاکہناتھاکہ فلپائن کو 15 لاکھ میٹرک ٹن چاول فراہم کرنے کیلیے فلپائن کی نیشنل فوڈ اتھارٹی اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے درمیان معاہدے پر دستخط کیلیے مسودہ تیار کرکے وزارت قانون کو بھجوایاگیاتھا، مسودہ پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے فلپائن کی نیشنل فوڈ اتھارٹی کو بھجوایا تھا تاکہ وہ بھی اس سلسلے میں اپنی تجاویز دے تاہم فلپائن نے کوئی جواب نہیں دیاگیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے فلپائن کے انڈر سیکریٹری سے کہاکہ وہ اس حوالے سے اقدامات کریں تاکہ فلپائن کو چاولوں کی برآمد کے حوالے سے معاہدے کو حتمی شکل دی جاسکے۔
پاکستان اور فلپائن کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا افتتاحی اجلاس ہوا جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر تجارت محمد پرویز ملک جبکہ فلپائن کی نمائندگی فلپائن کے انڈر سیکریٹری ڈپارٹمنٹ آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ڈاکٹر سیفورینو روڈولفو نے کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر تجارت محمد پرویز ملک نے کہاکہ آسیان پاکستان کی ترجیحی منڈی ہے اور پاکستان ملائیشیا انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے بعد اب فلپائن کے ساتھ بھی تجارت کے فروغ کیلیے معاہدہ کرنا چاہتا ہے، انھوںنے منڈیوںتک ترجیحی رسائی کیلیے دونوں ملکوں کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدے یا آزاد تجارتی معاہدے کی ضرورت پر زوردیا۔
ذرائع نے بتایاکہ مذاکرات کے دوران اس بات پر تشویش کا اظہارکیاگیاکہ دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارت بڑھانے اور سرمایہ کاری کے حوالے سے مواقع کی تلاش کیلیے پاکستان فلپائن بزنس کونسل زیادہ موثر کردار ادا نہیں کر سکی اور بزنس کونسل کی جانب سے ابھی تک دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلیے کوئی بریک تھرو دیکھنے میں نہیں آیا تاہم فریقین نے اتفاق کیاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کی زیادہ گنجائش موجود ہے تاہم دوطرفہ تجارت کا حجم بہت کم ہے جس کو مزید بڑھانے اور دوطرفہ تجارت کو متنوع بنانے کیلیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر تجارت کا کہنا تھاکہ پاکستان مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے ملائیشیا سنگاپور انڈونیشیا تھائی لینڈ اور لاؤس کے ساتھ بھی مذاکرات کر رہا ہے۔ وزیر تجارت کاکہناتھاکہ فلپائن کو 15 لاکھ میٹرک ٹن چاول فراہم کرنے کیلیے فلپائن کی نیشنل فوڈ اتھارٹی اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے درمیان معاہدے پر دستخط کیلیے مسودہ تیار کرکے وزارت قانون کو بھجوایاگیاتھا، مسودہ پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے فلپائن کی نیشنل فوڈ اتھارٹی کو بھجوایا تھا تاکہ وہ بھی اس سلسلے میں اپنی تجاویز دے تاہم فلپائن نے کوئی جواب نہیں دیاگیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے فلپائن کے انڈر سیکریٹری سے کہاکہ وہ اس حوالے سے اقدامات کریں تاکہ فلپائن کو چاولوں کی برآمد کے حوالے سے معاہدے کو حتمی شکل دی جاسکے۔