کراچی حصص مارکیٹ انڈیکس 18272 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

افراط زر کی شرح میں کمی اور انرجی، سیمنٹ وفرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری کے باعث انڈیکس میں 229 پوائنٹس کا اضافہ۔

332 کمپنیوں میں سے 214 کے بھاؤ بڑھ گئے، مارکیٹ سرمایہ 37.74 ارب روپے بلند،17 کروڑ 10 لاکھ حصص کا لین دین۔ فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے ملکی تاریخ میں انڈیکس نئی بلند ترین سطح بھی عبور کرگئی اور انڈیکس کی 18100 اور18200 کی دونفسیاتی حدیں بیک عبور ہوگئیں۔

تیزی کے باعث 64.45 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 37 ارب73 کروڑ99 لاکھ71 ہزار 25 روپے کا اضافہ ہوا، مارچ میں افراط زر کی شرح6.57 فیصد کم ہونے، انسٹی ٹیوشنز سمیت دیگر شعبوں کی انرجی، سیمنٹ، فرٹیلائزر کے علاوہ دیگر کمپنیوں میں تازہ سرمایہ کاری کاروبار میں تیزی کا باعث بنیں۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد پٹرولیم پراڈکٹس کی طلب بڑھنے کی توقعات، سیمنٹ وفرٹیلائزرسیکٹر کی فروخت کا حجم بڑھنے اور پی آئی اے کے متوقع اچھے سہ ماہی نتائج کے باعث ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے تمام سیکٹرز نے خریداری کو ترجیح دی جس سے کاروبار کا مورال بلند ہوا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ 33 ہزار 179 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔




کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے19 لاکھ94 ہزار817 ڈالر، مقامی کمپنیوں9 لاکھ83 ہزار392 ڈالر، میوچل فنڈز 35 لاکھ68 ہزار486 ڈالر، این بی ایف سیز3 لاکھ74 ہزار 646 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ11 ہزار838 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 228.80 پوائنٹس کے اضافے سے18272.11 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 174.14 پوائنٹس بڑھ کر14382.52 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 498.13 پوائنٹس بڑھ کر 32096.85 ہوگیا، کاروباری حجم جمعہ کی نسبت 16.33 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ10 لاکھ 13 ہزار480 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ332 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 214 کے بھاؤ میں اضافہ، 98 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story