لیاقت آباد لینڈ مافیا کیخلاف مکینوں کا احتجاج بد ترین ٹریفک جام

مظاہرے کے باعث غریب آباد، ناظم آباد، گلشن اقبال اور اطراف کے علاقوں کی شاہراہوں پر کئی کلو میٹر تک گاڑیوں کی قطاریں۔۔۔


Staff Reporter April 02, 2013
غریب آباد کے مکین قبضہ مافیا کے خلاف احتجاج کررہے ہیں جس کے باعث گلشن اقبال اور اطراف کے علاقوں میں کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام رہا۔ فوٹو : ایکسپریس

لیاقت آبادکے علاقے بندھانی کالونی کے مکینوں نے غیر قانونی تعمیرات اور اراضی پر قبضے کے خلاف احتجاج کیا۔

اس دوران مخالف گروپ کے کچھ افراد بھی وہاں پہنچ گئے جس پر جھگڑا بڑھ گیا اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ، ہنگامہ آرائی کے دوران 2 افراد زخمی ہوگئے جبکہ 2 موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی گئی ، نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے اور گاڑیوں پر پتھرائو کیا ، ہنگامہ آرائی سے لیاقت آباد،گلشن اقبال اور اطراف کے علاقوں کی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد کے علاقے بندھانی کالونی کے مکینوں نے گزشتہ روز غریب آباد بلوچ ہوٹل پر احتجاج کیا ،مظاہرے کے دوران مخالف گروپ کے افراد بھی وہاں پہنچ گئے جس پر دونوں گروپوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا ، اس دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ بھی کی ، مظاہرے کے دوران فائرنگ سے راہگیر معین اور نامعلوم نوجوان زخمی ہوگیا۔

2 موٹر سائیکلوں کو بھی آگ لگادی گئی ، احتجاج کے دوران نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے ،گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگیا ، احتجاج کی وجہ سے سر شاہ سلیمان روڈ ، حسن اسکوائر ، یونیورسٹی روڈ جبکہ دوسری جانب غریب آباد ، لیاقت آباد، ناظم آباد اور کریم آباد تک بدترین ٹریفک جام سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔



مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی ، مظاہرین نے کہا کہ علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے،لینڈ مافیا کے کارندے زمینوں پر کھلے عام قبضہ کرنے میں مصروف ہیں ، اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو متعدد مرتبہ آگاہ کیا ، تحریری درخواستیں بھی دی گئیں لیکن کارروائی نہیں کی گئی۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ انتظامیہ قبضہ مافیا کی مدد کررہی ہے، زمینوں پر قبضہ کرنے والے افراد کو ایک سیاسی جماعت کی حمایت بھی حاصل ہے، اس دوران مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، انھوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے سے غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جائے اور زمینوں پر قبضہ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر روکتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی،اعلیٰ حکام نے مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کردیا جبکہ ٹریفک کو بحال کردیا گیا ، رات گئے تک علاقے میں صورتحال انتہائی کشیدہ تھی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں