گرمیوں میں یومیہ 12 سے زائد گلاس پانی پیا جائے ماہرین طب کا مشورہ

جسم میں پانی کی کمی سے سردرد شروع ہوجاتا ہے، آلودہ پانی کی برف سے پرہیز کریں، غیر ضروری دھوپ میں باہر نہ نکلا جائے۔


Staff Reporter April 02, 2013
کھانوں میں زیادہ تر سبزیوں اور دہی کا استعمال کرنا چاہیے، فالسہ کا استعمال بھی گرمی کی شدت سے محفوظ رہنے کیلیے مفید ہے۔ فوٹو : فائل

کراچی میں گرمی کا موسم شروع ہوگیا ہے۔

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شدید دھوپ اور تیزگرمی میں پسینہ نکلنے کی صورت میں جسم میں موجود نمکیات ضائع ہوتی رہتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں نمکیات اور پانی کی شدیدکمی واقع ہوجاتی ہے، جسم میں پانی کی کمی سے چکر کا آنا اور سردرد بھی شروع ہوجاتا ہے، اس صورت میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔

غیر ضروری دھوپ میں باہر نہ نکلا جائے اس سے لو لگنے کے امکانات ہوتے ہیں، ماہرین طب نے کہا کہ گرمی کے موسم میں باسی کھانوں سے مکمل اجتناب کیاجائے اورگلے سڑے پھلوں وسبزیوںکا ہرگزاستعمال نہ کیاجائے کیونکہ ان کے کھانے سے ڈائریا کا مرض لاحق ہوجاتاہے جبکہ آلودہ پانی کی برف سے بھی پرہیزکیاجائے، برف گھروں کے فریج میں جمائی جائے، ان ماہرین نے کہا کہ پانی کی کمی سے پیشاب میں بھی جلن شروع ہوجاتی ہے لہٰذا گرمیوں کے موسم میں یومیہ 12 سے زائد گلاس پانی پیا جائے، گھرکے مشروبات میں لیموں کااستعمال بھی مفید ہوتا ہے۔



ماہرین کاکہنا تھا کہ گرمیوں میںکھانوں میں زیادہ تر سبزیوں اوردہی کااستعمال کرنا چاہیے کیونکہ گرمیوں کے موسم میں سختی اورجسم کے درجہ حررات میںبھی اضافہ ہوجاتا ہے جس سے مختلف بیماریوں کے لاحق ہونے کااحتمال ہوتا ہے، ماہرین نے بتایا کہ گرمی میں فالسہ کے استعمال کوگرمی کی شدت سے محفوظ رہنے اور پیاس بجھانے کا ایک اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے، فالسہ خشک سرد تاثیرکاحامل ہے اور معدے کی گرمی سینے کی جلن میں مفید ہوتا ہے جبکہ لو لگنے میں بھی انتہائی مفید ہے، غذائی تجزیے کے لحاظ سے بھی فالسہ دوسرے پھلوں سے کسی اعتبار سے بھی کم نہیں۔

فالسے میں75.5 فیصد پانی،2.8فیصد لحمیات،0.9 فیصد روغنیات، 14.7فیصد نشاستہ، 1.2فیصد ریشہ،418ملی گرام وٹامن اے، 5.7فیصد نمکیات،0.45 گرام کیلشیم،34ملی گرام فاسفورس،3.1ملی گرام لوہا، 0.3 گرام نیاسین اور وٹامن سی کی 22 ملی گرام مقدار موجود ہوتی ہے، ماہرین طب نے کہا کہ فالسے کا شربت دل و دماغ کو تقویت دیتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں