رومان رئیس کی ’ بگ تھری‘ بیٹسمینوں کو وارننگ
جب بھی موقع ملا اسمتھ، کوہلی اور ڈی ویلیئرز کی وکٹیں اڑاؤں گا، قومی پیسر
رومان رئیس نے دنیا کے 'بگ تھری' بیٹسمینوں کیلیے وارننگ جاری کردی۔
لیفٹ آرم فاسٹ بولررومان رئیس کہتے ہیں جب بھی موقع ملا اسٹیون اسمتھ، ویرات کوہلی اور ابراہم ڈی ویلیئرز کی وکٹیں اڑانے کی کوشش کروں گا، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا سب سے بڑی تمنا ہے، پی ایس ایل کی وجہ سے قومی ٹیم تک رسائی ملی، جگہ پکی کرنے کیلیے فاسٹ بولرز میں بھی سخت مقابلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت دنیائے کرکٹ میں 4 سے 5 بڑے بیٹسمین پائے جاتے ہیں جن میں آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ، بھارتی کپتان ویرات کوہلی، انگلش کپتان جوئے روٹ، نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن اور جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ویلیئرز شامل ہیں۔ 26 سالہ رومان رئیس ان میں سے کین ولیمسن کو متعدد بار آؤٹ کرچکے ہیں تاہم اسمتھ، کوہلی اور ڈی ویلیئرز کے خلاف موقع کی تلاش میں ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابھی تک ان تینوں میں سے کسی کو بولڈ نہیں کیا مگر ولیمسن کو 4 بار آؤٹ کرچکا ہوں۔
کیوی کپتان کو میدان بدر کرنا بہت ہی مشکل تھا کیونکہ ان کی تکنیک بہت ہی شاندار ہے مگر پھر بھی میں انھیں قابو کرنے میں کامیاب رہا، یہ میرے لیے سیکھنے کا مرحلہ ہے اور میں کسی کو چیلنج نہیں کرنا چاہتا مگر مجھے امید ہے کہ جب بھی مجھے موقع ملا میں کوہلی، اسمتھ اور ڈی ویلیئرز کو میدان بدر کرنے کی پوری کوشش کروں گا اور مجھے اس سے کافی تسکین حاصل ہوگی۔ ایک سوال پر رومان رئیس کا کہنا تھا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے، ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن میرے لیے ٹیسٹ ہی سب سے ممتاز فارمیٹ ہے، میں ذاتی طور پر تینوں فارمیٹس کھیلنا چاہتا ہوں۔
میں اب ون ڈے اور ٹی 20 سیٹ اپ کا حصہ ہوں جبکہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے مجھے اپنی فٹنس اور پیس پر بہت زیادہ کام کرنا ہوگا تب ہی میں سلیکشن کیلیے اہل ہوپاؤں گا۔ رومان رئیس کا پی ایس ایل کے بارے میں کہنا تھا کہ اسی کی وجہ سے انھیں قومی ٹیم میں جگہ ملی، ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں جگہ کیلیے پیسرز میں کافی مقابلہ ہے، مجھ سمیت 6 لیفٹ آرم فاسٹ بولر موجود ہیں جبکہ حسن علی اور فہیم اشرف بھی ٹیم میں شامل ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ آپس میں مقابلہ کافی اہمیت رکھتا ہے۔
لیفٹ آرم فاسٹ بولررومان رئیس کہتے ہیں جب بھی موقع ملا اسٹیون اسمتھ، ویرات کوہلی اور ابراہم ڈی ویلیئرز کی وکٹیں اڑانے کی کوشش کروں گا، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا سب سے بڑی تمنا ہے، پی ایس ایل کی وجہ سے قومی ٹیم تک رسائی ملی، جگہ پکی کرنے کیلیے فاسٹ بولرز میں بھی سخت مقابلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت دنیائے کرکٹ میں 4 سے 5 بڑے بیٹسمین پائے جاتے ہیں جن میں آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ، بھارتی کپتان ویرات کوہلی، انگلش کپتان جوئے روٹ، نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن اور جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ویلیئرز شامل ہیں۔ 26 سالہ رومان رئیس ان میں سے کین ولیمسن کو متعدد بار آؤٹ کرچکے ہیں تاہم اسمتھ، کوہلی اور ڈی ویلیئرز کے خلاف موقع کی تلاش میں ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابھی تک ان تینوں میں سے کسی کو بولڈ نہیں کیا مگر ولیمسن کو 4 بار آؤٹ کرچکا ہوں۔
کیوی کپتان کو میدان بدر کرنا بہت ہی مشکل تھا کیونکہ ان کی تکنیک بہت ہی شاندار ہے مگر پھر بھی میں انھیں قابو کرنے میں کامیاب رہا، یہ میرے لیے سیکھنے کا مرحلہ ہے اور میں کسی کو چیلنج نہیں کرنا چاہتا مگر مجھے امید ہے کہ جب بھی مجھے موقع ملا میں کوہلی، اسمتھ اور ڈی ویلیئرز کو میدان بدر کرنے کی پوری کوشش کروں گا اور مجھے اس سے کافی تسکین حاصل ہوگی۔ ایک سوال پر رومان رئیس کا کہنا تھا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے، ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن میرے لیے ٹیسٹ ہی سب سے ممتاز فارمیٹ ہے، میں ذاتی طور پر تینوں فارمیٹس کھیلنا چاہتا ہوں۔
میں اب ون ڈے اور ٹی 20 سیٹ اپ کا حصہ ہوں جبکہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے مجھے اپنی فٹنس اور پیس پر بہت زیادہ کام کرنا ہوگا تب ہی میں سلیکشن کیلیے اہل ہوپاؤں گا۔ رومان رئیس کا پی ایس ایل کے بارے میں کہنا تھا کہ اسی کی وجہ سے انھیں قومی ٹیم میں جگہ ملی، ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں جگہ کیلیے پیسرز میں کافی مقابلہ ہے، مجھ سمیت 6 لیفٹ آرم فاسٹ بولر موجود ہیں جبکہ حسن علی اور فہیم اشرف بھی ٹیم میں شامل ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ آپس میں مقابلہ کافی اہمیت رکھتا ہے۔