شریف برادران سپریم کورٹ اور نیب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں عمران خان
پورا پاکستان آج سپریم کورٹ اور نیب کے ساتھ کھڑا ہے، چیئرمین تحریک انصاف
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف برادران سپریم کورٹ اور نیب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں لیکن پاکستان آج اداروں کے ساتھ کھڑا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے گزشتہ 9 سال میں 9 ہزار ارب روپے خرچ کیے، کک بیک لینے کے لیے میگا پراجیکٹس پر رقم لگائی گئی، فیصل سبحان کا چین کی ایس ای سی پی نے نام دیا ہے، اس کا قصور تھا کہ ملتان میٹرو میں ان کی کرپشن کا بتایا۔ فیصل سبحان کو غائب کردیا گیا، ایسے کام سیاستدان نہیں مافیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے برطانیہ میں کہا تھا وہ (ق) لیگ کے کسی لوٹے کو نہیں لیں گے لیکن بعد میں انہوں نے اپنی پارٹی میں لوٹے بھر لیے۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس کا نظام پورے پاکستان کے سامنے ہے، جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوں گے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، صوبے کے اسپتالوں میں ایک بستر پر چار چار مریض ہیں ، شریف برادران نے اپنی اشتہاری مہم پر 40 ارب روپے خرچ کردیے ، شریف برادران سپریم کورٹ اور نیب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) فوج ،سپریم کورٹ اور نیب پر حملے کررہی ہے، وہ کہتے ہیں نیب نے مغل اعظم کو بلا کر توہین کی۔ پاکستانیوں کا 300 ارب روپیہ چوری ہوا، کیا انہیں عوام کی کوئی فکر ہے؟ کیا انہیں اچھے برے کی تمیز ہے، مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف سے 300 ارب روپے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا لیکن انہیں تاحیات قائد بنادیا حالانکہ جمہوری سیاسی جماعت میں تاحیات قائد نہیں ہوتے۔ ان لوگوں نے عوام کا پیسا چوری کیا ہے، عوام ان سے ضرور پوچھیں گے، پاکستان آج سپریم کورٹ اور نیب کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس سے قبل بنی گالہ میں تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف نیب کی جانب سے پی ٹی آئی درخواست پر پیش رفت نہ ہونے پر عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ کے خلاف نا قابل تردید ثبوت ریکارڈ پر لا چکے ہیں تاہم منی لانڈرنگ اور کرپشن کے ثبوتوں کے باوجود نیب کی خاموشی سمجھ سے باہر ہے، نیب کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کی تفصیلات فراہم کرنے کو تیار ہیں۔
عمران خان نے عثمان ڈار کو پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ چیئرمین نیب سے ملاقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عثمان ڈار وزیر خارجہ اور ان کی اہلیہ کی بینکنگ ٹرانزیکشنز کے ثبوت فراہم کر سکتے ہیں، ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم عدلیہ کے بعد احتساب کے ادارے کی طرف دیکھ رہی ہے اور امید ہے نیب جلد وزیر خارجہ کے خلاف کارروائی کا آغاز کرے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے گزشتہ 9 سال میں 9 ہزار ارب روپے خرچ کیے، کک بیک لینے کے لیے میگا پراجیکٹس پر رقم لگائی گئی، فیصل سبحان کا چین کی ایس ای سی پی نے نام دیا ہے، اس کا قصور تھا کہ ملتان میٹرو میں ان کی کرپشن کا بتایا۔ فیصل سبحان کو غائب کردیا گیا، ایسے کام سیاستدان نہیں مافیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے برطانیہ میں کہا تھا وہ (ق) لیگ کے کسی لوٹے کو نہیں لیں گے لیکن بعد میں انہوں نے اپنی پارٹی میں لوٹے بھر لیے۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس کا نظام پورے پاکستان کے سامنے ہے، جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوں گے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، صوبے کے اسپتالوں میں ایک بستر پر چار چار مریض ہیں ، شریف برادران نے اپنی اشتہاری مہم پر 40 ارب روپے خرچ کردیے ، شریف برادران سپریم کورٹ اور نیب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) فوج ،سپریم کورٹ اور نیب پر حملے کررہی ہے، وہ کہتے ہیں نیب نے مغل اعظم کو بلا کر توہین کی۔ پاکستانیوں کا 300 ارب روپیہ چوری ہوا، کیا انہیں عوام کی کوئی فکر ہے؟ کیا انہیں اچھے برے کی تمیز ہے، مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف سے 300 ارب روپے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا لیکن انہیں تاحیات قائد بنادیا حالانکہ جمہوری سیاسی جماعت میں تاحیات قائد نہیں ہوتے۔ ان لوگوں نے عوام کا پیسا چوری کیا ہے، عوام ان سے ضرور پوچھیں گے، پاکستان آج سپریم کورٹ اور نیب کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس سے قبل بنی گالہ میں تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف نیب کی جانب سے پی ٹی آئی درخواست پر پیش رفت نہ ہونے پر عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ کے خلاف نا قابل تردید ثبوت ریکارڈ پر لا چکے ہیں تاہم منی لانڈرنگ اور کرپشن کے ثبوتوں کے باوجود نیب کی خاموشی سمجھ سے باہر ہے، نیب کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کی تفصیلات فراہم کرنے کو تیار ہیں۔
عمران خان نے عثمان ڈار کو پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ چیئرمین نیب سے ملاقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عثمان ڈار وزیر خارجہ اور ان کی اہلیہ کی بینکنگ ٹرانزیکشنز کے ثبوت فراہم کر سکتے ہیں، ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم عدلیہ کے بعد احتساب کے ادارے کی طرف دیکھ رہی ہے اور امید ہے نیب جلد وزیر خارجہ کے خلاف کارروائی کا آغاز کرے گی۔