زینب کے قاتل کی لاش کو کنکریاں مارنے کی تجویز مسترد
اسلام میں لاش کا زیادہ احترام ہے لہذا کسی لاش کی اس طرح بے حرمتی نہیں کی جاسکتی، سینیٹ قائمہ کمیٹی
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے زینب کے قاتل کی لاش کو کنکریاں مارنے کی وزارت قانون کی تجویز مسترد کردی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا سینیٹر جاوید عباسی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے معاملے پر غور کیا گیا، اجلاس میں وزارت قانون نے زینب قتل کے ملزم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سرعام پھانسی دینے پر اعتراضات سامنے آ رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : زینب کے قاتل عمران علی کو 4 بار سزائے موت کا حکم
وزارت قانون نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو جیل میں پھانسی دیکر اس کی لاش شہر میں گھمائی جائے، لاش شہر میں گھمانے سے لوگوں کو پتہ چلے گا اور خوف بھی پیدا ہوگا جب کہ لاش کو لوگ کنکریاں بھی مار سکتے ہیں جیسے شیطان کو ماری جاتی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : چاروں صوبوں کی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت
کمیٹی نے وزارت قانون کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی لاش شہر میں اس طرح نہیں گھما سکتے، جیسے زندہ انسان کا احترام ہے اتنا ہی کسی کی لاش کا احترام ہے اور اسلام میں لاش کا زیادہ احترام ہے لہذا کسی لاش کی اس طرح بے حرمتی نہیں کی جا سکتی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا سینیٹر جاوید عباسی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے معاملے پر غور کیا گیا، اجلاس میں وزارت قانون نے زینب قتل کے ملزم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سرعام پھانسی دینے پر اعتراضات سامنے آ رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : زینب کے قاتل عمران علی کو 4 بار سزائے موت کا حکم
وزارت قانون نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو جیل میں پھانسی دیکر اس کی لاش شہر میں گھمائی جائے، لاش شہر میں گھمانے سے لوگوں کو پتہ چلے گا اور خوف بھی پیدا ہوگا جب کہ لاش کو لوگ کنکریاں بھی مار سکتے ہیں جیسے شیطان کو ماری جاتی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : چاروں صوبوں کی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت
کمیٹی نے وزارت قانون کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی لاش شہر میں اس طرح نہیں گھما سکتے، جیسے زندہ انسان کا احترام ہے اتنا ہی کسی کی لاش کا احترام ہے اور اسلام میں لاش کا زیادہ احترام ہے لہذا کسی لاش کی اس طرح بے حرمتی نہیں کی جا سکتی۔